گوجرانوالہ(نمائندہ خصوصی) گوجرانوالہ ڈویژن کی تقسیم کے بعد اب ضلع گوجرانوالہ کے بھی ٹکڑے کردئیے گئے‘ وزیرآباد کو علیحدہ ضلع کا درجہ ملنے سے ضلع گوجرانوالہ سکڑ کر رہ گیا‘ضلع کی حدود راہوالی سے کامونکی سادھوکی تک محدود ہو کر رہ گئی جس سے ریونیو کی مد میں متوقع شدید کمی سے گوجرانوالہ کی ترقی کی رفتار مزید سست ہونے کا خدشہ‘ شہرکے سنجیدہ حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑگئی۔ تفصیل کے مطابق ڈیڑھ ماہ قبل گوجرانوالہ ڈویژن کو دو حصوں میں تقسیم کرکے ضلع گجرات کو ڈویژن کا درجہ دے دیاگیاتھا اور گوجرانوالہ ڈویژن کے اضلاع حافظ آباد اور منڈی بہائوالدین نئے ڈویژن گجرات میں شامل کردئیے گئے تھے۔ گوجرانوالہ کے شہری ابھی اس تقسیم سے سنبھلے بھی نہ تھے کہ اب وزیراعلی پنجاب نے گوجرانوالہ کی تحصیل وزیرآباد کو ضلع کا درجہ دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔جس سے اب گوجرانوالہ کی صرف تین تحصیلیں صدر گوجرانوالہ‘ کامونکی اور تحصیل نوشہرہ ورکاں رہ گئی ہیں۔گوجرانوالہ کے شہری پہلے ڈویژن اور اس کے بعد ضلع کی اس طرح تقسیم پر سخت نالاں دکھائی دیتے ہیں اور اس تقسیم کی راہ میں آواز نہ اٹھانے پر مقامی سیاستدانوں کو کوس رہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ گوجرانوالہ کو شروع سے ہی نظر انداز کیا جارہا ہے اورماضی میں تمام میگا پراجیکٹس دوسرے اضلاع گجرات‘ سیالکوٹ نارووال کو دئیے گئے ۔ اس سلسلہ میں سب سے زیادہ قصور وار یہاں کے پارلیمنٹیرینز ہیں جنہوں نے ہر دور میں وزارتیں تو لیں مگر شہر گوجرانوالہ کیلئے کچھ نہ کرسکے ۔