اسلام آباد لاہور کراچی (نمائندہ خصوصی+ خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) جماعت اسلامی کے زیر اہتمام قومی فلسطین کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری فلسطین کو آزاد ریاست اور بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت تسلیم کرے۔ اسرائیلی جارحیت کو روکنے کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں۔ غزہ کے شہریوں کیلئے خوراک کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ سراج الحق نے تجویز دی کہ اسلامی سربراہی کانفرنس میں چین اور روس سمیت ان تمام ممالک کو مدعو کیا جائے جو فلسطین کی آزادی کی حمایت اور اسرائیلی جارحیت کی مذمت کررہے ہیں۔ اسلامی ممالک اسرائیلی حکومت کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں جنگی جرائم کے ارتکاب کا مقدمہ دائر کریں۔ فلسطین کی آزادی کا واحد راستہ یہ ہے کہ اسلامی دنیا متحد ہو کر اسرائیلی ظلم کے خلاف اعلان جہاد کرے۔ امت کو کسی ردعمل کے خوف سے اس راستہ کو کبھی ترک نہیں کرنا چاہیے جو اللہ اور اس کے رسول پسند نے کیا ہے، اللہ تعالیٰ کا حکم ہے کہ تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ بے بس عورتوں اور بچوں کے لیے کیوں نہیں نکلتے؟۔ افغان قوم جدوجہد کا راستہ اختیار نہ کرتی تو آزاد نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک اہل فلسطین کی مدد کے لیے اگر دس فیصد وسائل بھی استعمال کرلیں تو مسجد اقصی پر صیہونی قبضہ ختم ہوسکتا ہے۔ سقوط غرناطہ کا سبق ہے کہ لمحوں کی غلطی کی سزا صدیوں برداشت کرنا پڑتی ہے۔ اتحاد امت کے اظہار کا فیصلہ کن مرحلہ آن پہنچا ہے، اس موقع سے فائدہ نہ اٹھایا گیا تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ کانفرنس میں لیاقت بلوچ، راجہ ظفرالحق، احسن اقبال، نیئر بخاری، محمد علی سیف، امیر العظیم، قیصر شریف، طارق سلیم، عبدالغفور حیدری، مولانا حامد الحق حقانی، علامہ امین شہیدی، ساجد میر، ابتسام الہی ظہیر، حفیظ الرحمن د دیگر نے شرکت کی۔ امیر جماعت نے قو می القدس کمیٹی کا اعلان کیا جس کے سربراہ راجہ ظفرالحق اور کوارڈینیٹر لیاقت بلوچ ہوں گے۔ کمیٹی وفود تشکیل دے گی جو مختلف ممالک کے سفیروں سے ملاقات اور انہیں مسئلہ فلسطین کے حالیہ تناظر میں تمام صورتحال سے آگاہ کرے گی۔