صاحبزادہ میاں محمد صالح شرقپوری
آستانہ عالیہ شرقپور شریف جو اعلٰی حضرت شیرربانی میاں شیر محمد شرقپور ی نقشبندی مجددی کی وجہ سے منبع انوار اور مرکز رشد و ہدایت بنا اور آپ کے فیضان سے ہزاروں گمراہ اور بے سمت لوگوں نے ہدایت پائی اور بیشمار علماء اور مختلف علوم و فنون کے ماہرین بھی آپ کے فیض سے مستفید ہوئے علماء اور حفاظ کی کثیر تعداد کے علاوہ حضرت سید نورالحسن شاہ بخاری آستانہ عالیہ کیلیانوالہ شریف ،حضرت سید اسماعیل شاہ بخاری آستانہ عالیہ کرمانوالہ شریف ،حضرت میاں رحمت علی آستانہ عالیہ گھنگ شریف ،صاحبزادہ میاں محمد عمر آستانہ عالیہ بیر بل شریف جیسی ہستیاں آپ کے فیض سے سیراب ہوئیں اور اپنے اپنے طور پر ہزاروں لاکھوں لوگوں کے لیے مرکز فیوض و برکات ثابت ہوئیں ۔اس کے ساتھ ساتھ شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال علم طب کے مایہ ناز طبیب حکیم علی احمد نیر واسطی میڈیکل کے شعبہ میں عظیم شہرت رکھنے والے ڈاکٹر محمد یوسف جیسی شخصیات بھی آپ کے فیض سے بہرہ ور ہوئیں۔
آپ کے چھوٹے بھائی اور سجادہ نشین حضرت ثانی لا ثانی میاں غلام اللہ شرقپوری نقشبندی مجددی جو شروع شروع میں روحانیت کی طرف زیادہ مائل نہ تھے ۔مگر نگاہ شیر ربانی اپنے جانشین کا انتخاب کر چکی تھی اورایک روز جمعہ سے قبل حضرت میاں شیر محمد شرقپوری نے اپنے چھوٹے بھائی حضرت میاں غلام اللہ شرقپوری کو بطور خاص مسجد میں بلوایا اور ایسی روحانی نگاہ ڈالی کہ ایک ہی لمحے میں ان کی دنیا بدل گئی اور کافی دیر تک آپ اس اچانک ملنے والے فیوض وبرکات کی تاب کو برداشت نہ کرنے کی وجہ سے بیہوشی کی کیفیت میں چلے گئے اور جب ہوش آیا تو ان کی دنیا ہی بدل چکی تھی اور پھر لوگوں نے دیکھا کہ بڑے میاں صاحب اور چھوٹے میاں صاحب میں کوئی فرق محسوس نہ ہورہا تھا ۔آپ بعین ہی اپنے پیر و مرشد اور بڑے بھائی حضرت شیر ربانی کے رنگ میں رنگے جا چکے تھے ۔اسی بناء پر آپ ثانی لا ثانی کے لقب سے مشہور ہوگئے ۔
آپ کی پیدائش 1891 ء میں شرقپور شریف میں ہوئی ابتدائی تعلیم شرقپور شریف میں مکمل کی اور پھر طبیہ کالج لاہور سے حکمت کی ڈگری حاصل کی۔
حضرت میاں غلام اللہ شرقپوری نقشبندی مجددی آپ کی ولادت با سعادت شرقپور شریف میں حضرت میاں عزیز الدین قادری کے گھر ہوئی آپ کو ثانی لا ثانی لقب سے بھی یا د کیا جاتا ہے اور یہ لقب حاجی عبد الرحمن قصوری نے دیا۔ آپ کے برادر اکبر اعلی حضرت شیر ربانی برصغیر پاک وہند کے عظیم صوفی بزرگ میں حضرت ثانی لاثانی نے اپنی ابتدائی تعلیم دینی دنیاوی شرقپور میں ہی حاصل کی۔ آپ سلسلہ عالیہ نقشبندیہ مجددیہ میں اعلی حضرت شیر ربانی کے بیعت ہوئی۔ آپ سے ہی منازل سلوک عمل فرمائے اور سجادہ نشین مقررہ ہوئے۔ اعلی حضرت شیر ربانی کے وصال کے بعد تقریبا 30 سال تک آپ نے دین متین اور سلسہ عالیہ کی خدمت فرمائی۔ آپ نے شرقپور شریف میں جامعہ حضرت میاں صاحب کے نام پر قائم کیا۔جامعہ حضرت میاں صاحب سے بہت سارے علمائے و مشائخ نے تعلیم حاصل کی۔ آپ سے کسی نے پوچھا کو وصال فرما جانے کے بعد آپ کا جانشین کون ہو گا آپ نے فرمایا میرا بھائی۔ حضرت ثانی لاثانی کو اللہ تعالی نے تین بیٹے عطاء فرمائے۔ حضرت میاں سعید احمد حضرت میاں غلام احمد اور حضرت میاں جمیل احمد آپ کے بیٹوں میں سے حضرت میاں سعید احمد کا وصال بچپن میں ہو گیا تھا حضرت ثانی لاثانی کے وصال کے بعد دونوں صاحبزادگان نے سلسہ عالیہ کی خدمت کی۔ خصوصا فخر المشائخ حضرت میاں جمیل احمد صاحب آپ کے مشن کو دنیا بھر میں پھیلایا۔ آپ تحریک پاکستان سرگرم رہنما تھے۔ آپ نے قائد اعظم محمد علی جناح کا بھر پور ساتھ دیا۔
آپ 7۔ربیع الاول 1377ہجری اپنے خالقِ حقیقی سے جاملے۔آپ کا سالانہ ختم مبارک ہر سال 17,18 اکتوبر کو شرقپور شریف میں منعقد ہوتا ہے۔
٭٭٭