لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ جی پی او چوک میں مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف وکلاء نے احتجاج کیا۔ وکلاء نے مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف نعرے بازی کی۔ احتجاج میں صدر لاہور ہائیکورٹ بار اسد منظور بٹ، نائب صدر سردار علی گہلن ودیگران نے شرکت کی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر اسد منظور بٹ نے کہا کہ یہ غیر آئینی پیکج جو 48 گھنٹوں میں مکمل کرنا چاہ رہے تھے، وکلاء اور میڈیا نے آواز اٹھائی، آئینی کورٹ جو سیاسی کورٹ ہوگی ہم اس کو نہیں مانتے ہیں، ہم آئینی عدالت کو مسترد کر رہے ہیں۔ آل پاکستان وکلاء کی ایک آواز ہے، ہم متحد ہیں۔ ہم پاکستان کے ساتھ کوئی زیادتی برداشت نہیں کریں گے۔ آج سینٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس نہیں بلا نے چاہیئں، ہمیں جلسے جلوسوں کی طرف جانے پر مجبور نہ کریں۔ چیف جسٹس قاضی کو آئینی عدالت کے جج نہیں بنانے دیں گے۔ کوئی ایسی عدالت جو آئین پاکستان کو چھیڑے گا ہماری لاشوں سے گزرنا پڑے گا، اگر کسی لالچ میں آ کر انہوں نے ایسا کچھ کیا تو ہم وکلاء کسی بھی طرح ہم یہ نہیں ہونے دیں گے۔ وکلاء اور میڈیا کی وجہ سے حکومت آئینی ترمیم پر مشاورت کرنے پر مجبور ہوئی۔ دھونس سے آئینی ترمیم منظور کی گئی تو وکلاء سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔