تل ابیب‘ غزہ ‘ واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کو شہید کر دیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسی شین بیت کی جانب سے جاری بیان میں بھی کہا گیا ہے کہ بدھ کے روز جنوبی غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائی میں یحییٰ سنوار کو شہید کر دیا گیا ہے۔ امریکہ نے حماس کے نئے سربراہ یحییٰ سنوار کی شہادت کی تصدیق کر دی۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ سے ثابت ہو گیا کہ یحییٰ سنوار اب نہیں رہے۔ اسرائیلی وزیراعظم سے یرغمالیوں کی واپسی اور جنگ کے خاتمے پر جلد بات کروں گا۔ حماس سات اکتوبر جیسے حملے کرنے کے قابل نہیں رہی۔ امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے کہا ہے کہ اسرائیل نے تصدیق کر دی کہ حماس رہنما یحییٰ سنوار اب نہیں رہے۔ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ غزہ جنگ سے مشرق وسطیٰ میں بہت زیادہ عدم استحکام پیدا ہوا ہے، یہ لمحہ اب حتمی طور پر جنگ روکنے کا موقع دے رہا ہے۔ ادھر اسرائیل کے غزہ اور لبنان میں وحشیانہ حملے جاری ہیں‘ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں صیہونی حملوں میں 65 فلسطینی شہید اور 140 زخمی ہو گئے جبکہ جنوبی لبنان میں میئر سمیت کم از کم 27 افراد شہید اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ 24 گھنٹے کے دوران اسرائیلی حملوں میں 65 فلسطینی شہید اور 140 زخمی ہو گئے۔ دوسری جانب شمالی غزہ میں اسرائیلی ناکہ بندی تیرہویں روز میں داخل ہو گئی ہے۔ محکمہ شہری دفاع کا کہنا ہے کہ جبالیہ مہاجر کیمپ کی ناکہ بندی کے باعث تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبی اور گلیوں میں موجود درجنوں لاشیں اٹھائی نہیں جا سکی ہیں۔ واضح رہے کہ 13 روز سے جاری اسرائیلی ناکہ بندی کے نتیجے میں 2 لاکھ سے زائد فلسطینی کھانے‘ پانی اور ادویہ کے بغیر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔