اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے دعویٰ کیا ہے کہ آئینی ترامیم کے لیے حکومتی بینچز سے 7 ممبران ترمیم کے حق میں ووٹ نہیں دیں گے۔ حکومت کے ووٹ صرف ان کی کتابوں میں پورے ہیں، حکومت نے نہ اپنے ممبران سے پوچھا نہ ڈر کے مارے جواب دیا ہے۔ میرے پاس باوثوق اور قابل اعتماد سورس سے خبر آئی ہے کہ 7 ممبر ووٹ نہیں دیں گے۔ وہ ممبران کہتے ہیں وہ ووٹ نہیں دیں گے، ہم اس بات پر یقین نہیں رکھتے کہ ووٹ اس انداز سے دیے جائیں۔ حکومتی ممبران نے کہا کہ ہم نااہل ہو بھی جائیں لیکن ووٹ نہیں دیں گے۔ شاید بلاول کو بھی علم ہو کہ ان کے اپنے ممبران ووٹ نہیں دے رہے۔ عمر ایوب نے کہا کہ ابھی بات کرنا قبل از وقت ہے۔ مولانا فضل الرحمان آئیں گے تو بات ہوگی۔ اس وقت پی ٹی آئی والوں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور دوسری جانب ہمارے لوگوں کو نقد رقم کی آفر ہو رہی ہیں۔ علاوہ ازیں بیرسٹر گوہر علی نے پارلیمنٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے 19 اکتوبر کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہو جائے گی۔ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کا بہتر نتیجہ نکلے گا۔ ہمارے ایم این ایز کو زدوکوب کیا گیا، ان کے گھروں کو گرایا گیا ہے۔ ہماری آج کی احتجاج کی کال ہے۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ خیبر پی کے نے کہا ہے کہ آج بانی پی ٹی آئی عمران خان اور گرفتار کارکنان کی رہائی کیلئے بھرپور احتجاج کریں گے۔ پی ٹی آئی کارکنان کے نام اپنے ایک پیغام میں وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ آج نماز جمعہ کے بعد ہر شہر میں بھرپور طریقے سے نکلنا ہے، ملک بھر میں پر امن احتجاج کرنا ہے، بانی پی ٹی آئی، ورکروں اور لیڈروں کی رہائی کیلئے احتجاج کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہیں کرائی جارہی، عمران خان سے ملاقات نہ کرانے کے خلاف بھی احتجاج کریں، آپ لوگوں نے نکل کر پر امن احتجاج کرنا ہے، ایک غیر آئینی ترامیم کی جارہی ہے اس کے خلاف بھی آواز اٹھانی ہے۔