کینیڈا میں خفیہ بھارتی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی شروع

Oct 18, 2024 | 11:35

 کینیڈا کی حکومت وسیع پیمانے پر تشدد کی کارروائیوں میں ملوث بھارت کے مزید سفارت کاروں کو ملک بدر کر نے والی ہے ۔ دی وائر کے مطابقہندوستان  اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تعلقات کا بدترین دور ابھی ختم نہیں ہوا ہے، کیوں کہ کینیڈین میڈیا میں مزید ہندوستانی  اہلکاروں کی ملک بدری کی خبریں سامنے آ رہی  ہیں۔کنیڈین سی بی سی نے  بتایا کہ کینیڈا نے جن چھ سینئر سفارت کاروں کو ملک سے باہر جانے کا حکم دیا ہے،وہ  ملک بدر کیے جانے والے آخری ہندوستانی اہلکار نہیں ہو سکتے کیونکہ کینیڈین پولیس کینیڈا میں وسیع پیمانے پر تشدد میں ہندوستانی حکومت کے مبینہ طور پرملوث ہونے کے بارے میں اپنی تحقیقات کر رہی ہے۔ 14 اکتوبر کو ہندوستان  اور کینیڈا نے ایک دوسرے کے چھ سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا تھا، جن  میں ہائی کمشنر بھی شامل تھے۔ یہ قدم دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تنازعہ بڑھنے کے بعد اٹھایا گیا  تھا۔  2023 میں کینیڈا میں خالصتان کے حامی کارکن کے قتل میں ہندوستانی  حکومت کے ایجنٹوں کے ملوث ہونے  پر یہ تنازعہ سامنے آیا کینیڈین حکومت نے  اسی ہفتے کینیڈا میں ہندوستانی ہائی کمشنر سنجے ورما اور دیگر سفارت کاروں کو خالصتان کے حامی ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی تحقیقات میں پرسن آف انٹریسٹ بنایا۔ جب ہندوستان  نے انہیں فراہم کردہ سفارتی تحفظ ہٹانیاور ہندوستانی حکومت کے ایجنٹوں کی طرف سے کینیڈین شہریوں کو نشانہ بنانے کی مہم کی کینیڈین حکام کی تحقیقات میں تعاون کرنے سے انکار کر دیا تو ان سب کو ملک بدر کر دیا گیا۔دونوں ممالک کے درمیان بگڑتے تعلقات کے درمیان سی بی سی نے سوموار کو نامعلوم ذرائع کے حوالے سے کہا کہ ہندوستان  کی خفیہ کارروائیوں کے لیے ایک نیٹ ورک کینیڈا میں موجود ہے، حالانکہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس نیٹ ورک کے کچھ اراکین اب گرفتاری کا جوکھم اٹھانے کے بجائے رضاکارانہ طور پر اور خاموشی سے  واپس چلے جائیں گے۔دریں اثنا، بین الاقوامی تجارت کی وزیر میری این جی نے ہندوستان کے ساتھ تعلقات رکھنے والے کینیڈا کے کاروباریوں کو یقین دلایا ہے کہ ٹروڈو حکومت دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کی حمایت جاری رکھے گی۔این جی نے کہا،تاہم، ہمیں کینیڈین شہریوں  کی حفاظت اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کی ضرورت کے ساتھ ساتھ اپنے معاشی مفادات پر بھی غور کرنا چاہیے۔ ہم کسی بھی غیر ملکی حکومت کو ہماری سرزمین پر کینیڈین شہریوں کو ڈرانے، دھمکانے یا نقصان پہنچانے کی کوشش کو برداشت نہیں کریں گے۔

مزیدخبریں