اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت/ریڈیو نیوز/ وقت نیوز) ملک مےں وسط مدتی انتخابات کرانے کے لیئے سپرےم کورٹ مےں آئےنی درخواست دائر کردی گئی ہے جس مےں عدالت سے کہا گےا ہے کہ وہ صاف شفاف انتخابات تک حکومتی اختےارات اپنے ہاتھ مےں لے لے، سابق اسسٹنٹ اےڈووکےٹ جنرل پنجاب افشاں غظنفر کی جانب سے دائرآئینی درخواست میںوفاق، چاروں وزراءاعلیٰ، چیف آف آرمی سٹاف، چیف آف نیول سٹاف، چیف آف ائر سٹاف، وزارت داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ آئین کے آرٹیکل 190 کے تحت فوج کو ہدایت کرے کہ وہ عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد کرائے اور دیگر فریقین کو بھی عملدرآمد کیلئے احکامات جاری کئے جائیں۔ اس کا راستہ یہ ہے کہ عدالت تمام اختیارات اپنے ہاتھ میں لیکر اپنی نگرانی میں وسط مدتی الیکشن کرائے کیونکہ اس وقت ملکی سالمیت خطرے میں ہے۔ بڑھتی ہوئی بدعنوانی کے باعث عوام کا حکومت سے اعتماد اٹھ چکا ہے‘ کیونکہ متعدد عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد نہیں ہوا جس میں این آر او‘ گریڈ 22 کی ترقیاں و دیگر کئی فیصلے شامل ہیں۔ رےڈےو نےوز کے مطابق درخواستگزار خاتون وکےل نے استدعا کی ہے کہ عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے آرمی چیف کو مناسب اقدام کا حکم دیا جائے۔ عدالت عبوری حکومت کی تشکیل اور مڈٹرم الیکشن کے امکان پر بھی غور کرے جبکہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر عمل کرایا جائے تاکہ کرپشن اور اقرباپروری کا خاتمہ ہوسکے۔ عدالت خود نگران حکومت قائم کرے۔
وسط مدتی انتخابات / درخواست