صوبوں سے متعلق کمیشن کو متوازن بنایا جائے

Sep 18, 2012

ملک حبیب اللہ بھٹہ

بہاولپور کاجنوبی پنجاب میں شامل ہونا تیل سے نکل کر آگ میں گرنے کے مترادف ہوگا۔ سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے ساتھ میرے ذاتی مراسم انتہائی خوشگوار ہیں لیکن جہاں تک بحالی صوبہ بہاولپور کا تعلق ہے میں اپنی رائے رکھتا ہوں ۔سابق وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی کادوراقتدار یہ ثابت کررہاہے کہ بہاولپور کاجنوبی پنجاب میں شامل ہوناتخت لاہور کی غلامی سے کہیں زیادہ بدترثابت ہوگا ۔
سید یوسف رضاگیلانی نے اپنے دور اقتدار میں105ارب روپے کے فنڈز سے ملتان شہر کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کرائی ہے اسکے برعکس سیاسی یتیم شہر بہاولپور پرایک روپیہ بھی خرچ کرنے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی آپ نے اسلامیہ یونیورسٹی کے کانووکیشن کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے5 کروڑ روپے کے فنڈز فراہم کرنے کااعلان کیا وہ رقم یونیورسٹی کوآج تک نہیں ملی یہ توملتان کے اس فرزند ارجمند کی کہانی ہے جن کاننھیال بہاولپورہے ننھیال نے تواپنے نواسے سیدعبدالقادر گیلانی کورحیم یارخان کی صوبائی نشست پر کامیاب کرادیا اُس ملتانی لیڈر کے متعلق تصورکریں جس کاکسی بھی قسم کاتعلق بہاولپور سے نہیں ہوگاوہ بہاولپور کے عوام سے کیاسلوک کریگا جس کی نظرچولستان کی زمینوں کی بندربانٹ پر ہوگی۔ ملتان اورڈیرہ غازی خان کے دواضلاع سے8 اضلاع بن جانے سے جواربنائزیشن ہوئی ہے اور جو 105 ارب روپے کی سرمایہ کاری سے ترقی ہوئی ہے اس سے ملتان اورڈیرہ غازی خان کے عوام کی قوت خرید بہاولپورڈویژن کی عوام کے مقابلے میں کتنی بڑھی ہے اسکاانداز لگانامشکل نہیں اگربہاولپور کوجنوبی پنجاب میں شامل کیاگیاتو بہاولپور کی املاک ملتان اورڈیرہ غازی خان کے عوام خرید کرکے بہاولپوری عوام کومفلس وقلاش بناکر رکھ دینگے اس لیے یہ ضروری ہے کہ بہاولپوری عوام کو مفلس اورقلاش بنانے کی بجائے بہاولپور کا صوبہ بحال کردیاجائے تاکہ خطہ بہاولپور کے عوام جونصف صدی سے زیادہ لوٹ کھسوٹ اور محرومیوں کاشکار چلے آرہے ہےں انہیں بھی خوشحالی نصیب ہو سکے۔بہاولپوری عوام بھیڑبکریاں تو نہیں ہیں جب اورجس طرف چاہا ہانک دیا کیاانکے بنیادی حقوق نہیں ہیں؟ کبھی ان کادریا بیچ دیاجاتاہے اور کبھی عوام کی مرضی کےخلاف پنجاب میں شامل کرلیاجاتا ہے اورکبھی کسی دوسرے خطے میں شامل کرنے کی سازشیں شروع کردی جاتی ہیں اگربہاولپور کے حصے کااین ایف سی ایوارڈ ہی اسکی اپنی سرزمین پرخرچ ہونے لگے توخطہ بہاولپور کی تقدیرہی بدل جائیگی اس طرح اگراس خطے کے نوشہروں کوضلعی ہیڈکوارٹر بنادیاگیاتو اربنائزیشن سے ان ضلعی شہروں کے غریب عوام بھی راتوں رات امیر بن جائینگے اگران ضلعی ہیڈکوارٹرز کوصنعتی ترقی دے دی گئی تو اس خطے کے مزدوروں کوروزگار کی تلاش میں کراچی، لاہوریاکسی دوسرے شہر میںجانے کی ضرورت ہی نہیں پڑیگی۔ غصب شدہ صوبہ بہاولپور کے عوام نے پچھلی نصف صدی سے زیادہ زندگی کاسفر بڑی مشکلات جھیل کر گزارہ ہے اس خطہ کے 52 فیصد عوام کوغربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پرمجبوررکھاگیاہے۔
صدرآصف علی زرداری کے دورہ بہاولپور کے موقع پر راقم الحروف نے بریفنگ میں بتایاتھاکہ آنےوالے انتخابات کے موقع پر خطہ بہاولپور میں صوبائی بحالی کی تحریک زوروں پرہوگی۔ پیپلزپارٹی کی تنظیم میں کلیدی عہدوں پرایک بھی سرائیکی موجود نہیں عوام متوقع انتخابات میں پیپلزپارٹی کوکیوں ووٹ دیں گے میری توجہ دلانے پرتنظیم میں نمایاں تبدیلیاں لائی گئی ہیں
مرحوم بھٹو کی طرف سے سابق صوبہ بہاولپور کو پنجاب کا اٹوٹ انگ کہنے پرراقم الحروف نے پیپلز پارٹی سے استعفیٰ دیدیاتھا۔ غالباً میں واحد ورکر ہوں جسے مرحوم بھٹو نے پارٹی میں واپس لانے کیلئے پہلے غلام مصطفی کھر سابق گورنر پنجاب کے بعدبڑے نواب سر صادق محمد خان عباسی کے اے ڈی سی کرنل خانزادہ، تیسری بارملک معراج خالد مرحوم، راﺅ عبدالستار جو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ بنے اور افضل وٹوایڈووکیٹ کو بھیجا‘ سابق سینئرصوبائی وزیر نے شرط رکھی اگر صوبہ بحالی کی بنیاد پرانتخابات جیتنے والے صوبہ بحال نہ ہونے پر استعفے دےکرواپس عوام کی صفوں میں نہ آئے توپیپلزپارٹی میں آنے کاجواز ہوگاجب صوبہ بحالی کی بنیاد پر انتخاب جیتنے والے اپنے حلف سے منحرف ہوگئے تومیں واپس آگیا بحالی صوبہ بہاولپور کی مخالفت پرپیپلزپارٹی صرف تین قومی اسمبلی نشستیں جیت سکی آج نہ بھٹو مرحوم زندہ ہیں اورنہ ہی کوئی تحریک ہے اگراس مرتبہ بھی پیپلزپارٹی نے بحالی صوبہ کی مخالفت کی توپیپلزپارٹی کوایک بھی نشست خطہ بہاولپور سے نہیں ملے گی شکست سے بچنے کیلئے عوامی مطالبہ کا احترام کیاجائے۔ پنجاب اسمبلی میں بہاولپورصوبہ کی بحالی اورجنوبی پنجاب صوبہ بنانے کیلئے متفقہ قراردادیںمنظور کی گئی ہیں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کافرض ہے کہ یہ دونوں ان متفقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے صوبہ بہاولپور بحال کرائیں اورجنوبی پنجاب کوبھی صوبہ بنائیں۔
ملک کوچلانے کیلئے کم ازکم دوقومی سیاسی جماعتوں کاقائم رہناملک وقوم کے مفاد میں ہے اگرخدانخواستہ پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ (ن )نے اپنے فیصلے سے انحراف کیاتویہ ڈر ہے کہ ان کاسیاسی وجودقائم نہ رہ سکے گا‘یہ سوچاجائےگا کہ انکی جگہ کونسی دوسری جماعت قومی جماعت کی شکل میں وجودمیںآئےگی اگریہ دونوں علاقائی جماعتیں بن کررہ گئیں توملک کوسیاسی طورپر کونسی جماعت لیڈکریگی دونوں جماعتوں کیلئے یہ ضروری ہے کہ متفقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرائیں تاکہ دونوں عبرناک شکست سے بچ سکیں۔ صوبوں سے متعلق کمیشن کو بیلنس بنایاجائے جبکہ جنوبی پنجاب صوبہ کوقائم ہوناہے اوربہاول پورصوبہ بحال ہوناہے دونوںخطوں سے برابر برابر ممبران لیے جائیں تاکہ اکثریت کی بنیاد پر کسی بھی صوبے سے تعلق رکھنے والے ارکان دھاندلی کرنے سے باز رہ سکیں۔
بھٹو مرحوم کو راقم الحروف نے سابق گورنر غلام مصطفےٰ اورہائی سنزکے مالک رفیع منیر کی موجودگی میں اسلامی سوشلزم کی اصطلاح استعمال کرنے کا مشورہ دیا انہوں نے بہاولپور کے جلسہ عام کوخطاب کرتے ہوئے پہلی دفعہ اسلامی سوشلزم کی اصطلاح استعمال کی جس کی تصدیق شعبہ تاریخ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے پروفیسر محمداکبرملک کے تھیسسز سے ہوتی ہے یہ اسلامی سوشلزم کی اصطلاح تھی جس نے بھٹو مرحوم کومغربی پاکستان میں بہت بڑی کامیابی سے ہمکنار کیا آج زرداری صاحب کالا باغ ڈیم کی تعمیر کااعلان کردیں تو انتخابات پیپلزپارٹی کے ہونگے کیونکہ عوام پریہ واضح ہوچکاہے کہ بجلی اورپانی کے بغیر کوئی ملک نہیں چل سکتا سندھ کودریائی سیلابوں سے بچانے کیلئے کالاباغ ڈیم کی تعمیر ضروری ہے البتہ یہ یقین دہانی کرانی ہوگی کہ دریائے سندھ کوکسی بھی حالت میں خشک نہیں ہونے دیاجائیگا دریا کی ری چارجنگ کیلئے پانی کاچلتے رہنا انتہائی ضروری ہے اسکی پابندی عالمی قوانین بھی کررہے ہیں۔

مزیدخبریں