اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ثناء نیوز) وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیرصدارت گزشتہ روز پارلیمانی رہنمائوں کا اجلاس ہوا۔ وزیراعظم نے پارلیمانی رہنمائوں اور قائد حزب اختلاف کی مشاورت کے بعد پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دینے والی جماعتوں کے خلاف فی الوقت کوئی بھی انتظامی اقدام نہ اٹھانے کا فیصلہ کرلیا۔ صورتحال کا حسب معمول صبر و تحمل سے سامنا کیا جائییگا۔ جمہوری سیٹ اپ کا بھر پور ساتھ دینے پر وزیراعظم نے ایک بار پھر سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا۔ گزشتہ روز وزیراعظم کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں انکے چیمبر میں پارلیمانی لیڈرز کا مشاورتی اجلاس ہوا۔ دونوں ایوانوں کے اپوزیشن لیڈرز چودھری اعتزاز احسن، خورشید شاہ، محمود خان اچکزئی، صاحبزادہ طارق اللہ، اعجاز الحق، حاصل بزنجو، حاجی غلام احمد بلور، کلثوم پروین، آفتاب شیر پائو سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ مشاورت سے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دھرنا دینے والی جماعتوں کے خلاف کسی بھی انتظامی اقدام سے گریز کیا جائیگا اور معاملات اور بات چیت کے ذریعے ہی حل کرنے کی کوشش کی جائیگی۔ بعض لیڈرز نے یہ بھی مشورہ دیا کہ دھرنے والوں انکے حال پر چھوڑ دیا جائے، اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا کہ حسب روایت دھرنے کے حوالے سے پیدا شدہ صورتحال کا صبر و تحمل سے سامنا کیا جائیگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ آج بھی معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے خواہشمند ہیں۔ ذرائع کے مطابق پارلیمانی پارٹیوں کے رہنمائوں نے دھرنے کے شرکاء کو ایک ماہ تک کچھ نہ کہنے کا مشورہ دیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے پارلیمانی رہنمائوں کے مشورے پر خاموشی اختیار کی۔ علاوہ ازیں پارلیمنٹ کا اجلاس جمعہ تک چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔