تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے 30 ستمبرکو رائیونڈ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانیوں کے پاس دو ہی راستے ہیں ایک راستہ ہے کہ پانامہ کی کرپشن کو بھول جائیں اور دوسرا راستہ سٹیٹس کو کا ہے۔ قوم نواز شریف کے فیتے کاٹنے سے چوری نہیں بھولے گی۔ ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم نے اسمبلی میں جھوٹ بولا 2013ء کا الیکشن امپائر کو ساتھ ملا کر لڑا۔ قبل ازیں تحریک انصاف نے 30 ستمبر کو رائے ونڈ مارچ کا فیصلہ دیا ہے۔ تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس عمران خان کی زیر صدارت ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحریک انصاف جاتی عمرہ سے 5 کلو میٹر دور اڈا پلاٹ میں جلسہ کرے گی۔ ریلیاں نہیں نکالیں جائیں گی۔ عمران خان اور شرکاء براہ راست جلسہ گاہ پہنچیں گے۔ رائے ونڈ جلسے کی تیاری کا ٹاسک علیم خان کو دیدیا گیا ہے۔ تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان نعیم الحق نے خبر دار کیا ہے کہ رائے ونڈ مارچ میں اگر کسی قسم کی بھی رکاوٹ ڈالی تو حالات کی ذمہ دار حکومت خود ہوگی۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ رائے ونڈ مارچ میں جو بھی رکاوٹ ڈالی جائے گی اس کا نقصان ہمیں نہیں بلکہ حکومت کو ہوگا ۔ ان کا کہنا تھا کہ جس طرح سے وزیرِ مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران کو ہستی سے مٹانے کی دھمکی دی، ہم نے اس پر درِ عمل دیتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر کی۔ پی ٹی آئی ترجمان کا کہنا تھا کہ 'اگر عابد شیر علی رائے ونڈ مارچ کے لیے ایسا کوئی بھی منصوبہ بنارہے ہیں تو میں انہیں خبر دار کرتا ہوں کہ یہ سب کرنے سے انہیں بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا اور وزیراعظم نواز شریف کے اقتدار کی کشتی ڈوب جائے گی۔ اگر ن لیگ نے کوئی ڈنڈا بردار فورس تشکیل دی ہے تو ہماری بھی اپنی سیکیورٹی ہوگی اور ہم بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم ان سے ڈرتے نہیں۔ رائے ونڈ کسی کی جاگیر نہیں، وہاں پر کئی اور لوگ بستے ہیں، لہذا احتجاج کرنا ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے کہ ہم پاکستان کے کسی بھی شہر میں ایکپرامن مظاہرہ یا احتجاج کرنا چاہیں تو کرسکتے ہیں۔ پی ٹی آئی پہلے ہی یہ بات واضح کرچکی ہے کہ ہمارے احتجاج کا مقصد کسی کے گھر پر حملہ یا اس کا گھیراو¿ کرنا نہیں۔