اسلام آباد (وقائع نگارخصوصی) جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ حکومت ناجائز اور نا اہل ہے، ہم نے عوام کے سامنے اپنا موقف پیش کیا ہے۔ پشاور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کی حیثیت اور اہمیت کو بہت اچھی طرح جانتے ہیں، ہم ملک میں جمہوری ماحول کے علمبردار ہیں۔ 15 لاکھ سے زیادہ لوگ اسلام آباد پہنچیں گے جس میدان میں ہم اترے ہیں اپنے نوجوانوں اور علماء سے کہنا چاہتا ہوں اس عظیم مقصد کیلئے اولین شرط یہ ہے کہ دل سے خوف نکال دیں، اگر دل میں خوف ہے تو تحریکیں نہیں چلتی، بلاخوف بلا تردد صاف ستھری اور آزاد منش لوگ ہمارے ساتھ چلیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پورے ملک میں 15 مرتبہ ملین مارچ کئے ہیں ہم سات آٹھ ماہ میں پاکستان کے ڈیڑھ کروڑ عوام سے مخاطب ہوئے۔ یہ عوامی قوت کسی دوسری پارٹی کے پاس نہیں۔ حکمران ناجائز ، نااہل ہو تو کوئی ایسا نہیں جو کرب میں مبتلا نہ ہو۔ پاکستان کا ہر طبقہ عدم تحفظ کا احساس لئے ہوئے ہے۔ ملک کی معیشت تباہ ہوگئی، ملازمین کو پیسے دینے کیلئے پیسے نہیں ہیں، بڑی بڑی کمپنیوں نے اپنے ہزاروں ملازمین کو فارغ کر دیا، روزگار دینا تو درکنار لاکھوں لوگوں کو بیروزگار کر دیا گیا۔ تاجر طبقہ ٹیکسوں کی بھرمار اور رکاوٹوں سے پریشان ہے۔ تاجر طبقے نے اپنا سرمایہ روک لیا ہے۔ پاکستان میں صحت کا شعبہ بھی تباہ و بربادکر دیا گیا ہے۔ حکومت کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بانا پڑا، اس کا اعلامیہ بنایا تو 370 کا ذکر نہیں کیا گیا، ہم نے کہا کہ 370 ہی کا تو مسئلہ ہے حکومت نے کہا کہ ہم نہیں ڈالیں گے۔ کیا موقف ہے ریاست کا کچھ پتہ نہیں۔ بنیادی سوال یہ ہے کہ مودی الیکشن لڑ رہا تھا کہ 370 کو ختم کرے گا۔ ہم اس وقت کیوں خواب خرگوش میں پڑے ہوئے تھے۔ ہمارا وزیراعظم کہتا ہے کہ مودی جیتے گا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہوگا۔ اب ہم نے پاکستان کی بقا کی جنگ لڑنی ہے۔ یہ جماعتیں اسلام آباد میں ہمارے ساتھ آنا چاہتی ہیں۔ حالات ایسے ہوگئے ہیں اب کوئی جماعت پیچھے نہیں رہ سکتی۔ پندرہ لاکھ سے زیادہ لوگ اسلام آباد پہنچیں گے۔