اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ وکیل کیس میں وزارت دفاع کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں جواب داخل کرنے کی ہدائت کی ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے ریاستی اداروں کی تحقیقات پر ہمیں اعتماد کرنا ہو گا۔ اگراسلام آباد سے لاپتہ شخص نہیں ملتا تو اس کی ذمہ داری بھی ریاست پر عائد ہوتی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 8 اگست کو تھانہ کوہسار کی حدود میں نجی اسپتال کے باہر سے لاپتہ ہونے والے ملتان ہائی کورٹ بار کے سابق نائب صدر یافث نوید ہاشمی کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آئی ایس آئی اور ایم آئی کو اس حوالے سے لکھا ہے ، جواب داخل کرانے کے لیے چار ہفتے کا مزید وقت دیا جائے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے ریاستی اداروں کی تحقیقات پر ہمیں اعتماد کرنا ہو گا۔ اگراسلام آباد سے لاپتہ شخص نہیں ملتا تو یہ بھی ریاست کی ذمہ داری ہے۔ کیس کی مزید سماعت 18 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ۔
لاپتہ افراد کیس،اسلام آبادہائیکورٹ کی وزارت دفاع کوچارہفتوں میں جواب داخل کرنے کی ہدایت
Sep 18, 2019