اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل، سینئر نائب صدر رافعت فرید اور نائب صدر افتخار انور سیٹھی نے کہا کہ حکومت نے سٹیٹ بینک کے شرح سود کو بڑھا کر 13.25فیصدکر دیا تھا جس وجہ سے تاجر برادری کو شدید مشکلات کا سامنا تھا کیونکہ ان کیلئے بینکوں سے قرضہ حاصل کرنا بہت مہنگا ہو گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری یہ توقع کر رہی تھی کہ حکومت نئی مالیاتی پالیسی میں شرح سود میں مناسب کمی کرے گی تا کہ کاروباری برادری کی مشکلات کم ہوں اور صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت نے شرح سود کو 13.25فیصد پر برقرار رکھ کر تاجر برادری کومایوس کیا ہے کیونکہ اس سے ملک میں نئی سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہو گی اور صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مشکلات برقرار رہیں گی۔ لہذا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ معیشت کو مزید نقصان سے بچانے کیلئے شرح سود کوکم کرنا ضروری تھا لیکن ایسا نہ کر کے حکومت نے تاجروںوصنعتکاروں کو مایوس کیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ایک طرف حکومت کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کی یقین دہانی کرا رہی ہے جبکہ دوسری طرف ایسے فیصلے کئے جا رہے ہیں جس سے آسانیاں پیدا ہونے کی بجائے کاروبار کیلئے مشکلات بڑھ رہی ہیں اور تاجر برادری پریشانی کا شکار ہے۔احمد حسن مغل نے کہا کہ پاکستان کی معیشت ایک مشکل دور سے گزر رہی ہے اور ضرورت اس بات کی تھی کہ حکومت شرح سود کو کم کر کے صنعتی و کاروباری اداروں کو سازگار ماحول فراہم کرتی۔