افغانستان : جھڑپیں، آپریشن،23 فوجی ،طالبان کمانڈرسمیت 57  ہلاک 

کابل(شِنہوا+نوائے وقت رپورٹ)افغان مذاکرات کے باوجود افغانستان میں شدید لڑائی اور جھڑپیں جاری ہیں،طالبان نے مشرقی ننگرہار، ہرات اور مغربی بادغیس میں حملے کئے، علیحدہ علیحدہ جھڑپوں میں کم از کم 35 افغان فوجی اور 55 عسکریت پسند ہلاک اور متعدد جنگجو زخمی ہو گئے ہیں۔ اس کی تصدیق صوبائی حکام نے گزشتہ روز کی۔ادھر کابل میں آپریشن کے دوران دو طالبان کو ہلاک اور دس کو زخمی کردیا۔افغان حکام کے مطابق ہلاک افراد میں طالبان ریڈ یونٹ کاڈپٹی کمانڈر ملا سنگین بھی شامل ہے،ملا سنگینکابل کے متعدد دہشتگرد حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا۔ صوبائی حکومت کے ترجمان عطا اللہ خوگیانی نے بتایا کہ صوبہ ننگرہار کے اضلاع خوگیانی ، شیرزاد اور حصارک میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے جنگجوؤں کے حملے پسپا کر دیئے گئے ہیں جس میں 20 فوجی اور 29 عسکریت پسند ہلاک اور 15 فوجی اور 20 عسکریت پسند زخمی ہو گئے ہیںجبکہ ہرات میں 12فوجی اور 24طالبان مارے گئے۔صوبہ مغربی بادغیس کے ضلع قادیس میں ضلعی دفاتر پر حملوں کے بعد سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی کے دوران  3 فوجی اور 2  جنگجو ہلاک اور 6 فوجی اور 5 عسکریت پسند زخمی ہو گئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن