انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ مستقبل میں دوستوں اور بھائیوں کے حقوق کے لیے بھی لڑیں گے۔ تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر نے اپنا 30 سالہ منصوبہ "ویژن 2053" پیش کردیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرانہوں نے لکھا کہ جمہوریت، ترقی، حق اور انصاف ویژن 2053 کے بنیادی اہداف ہونگے۔ یہ اہداف انسانی اقدار کی بنیاد پر حاصل کیے جائیں گے۔ مشرقی بحیرہ روم میں قدرتی وسائل کی تلاش کی مخالفت میں مصروف بعض ممالک پر واضح کر چکے ہیں کہ ان دھمکیوں کے آگے سر نہیں جھکائیں گے۔ ترک صدر نے ایوان صدر کے کنونشن سینٹر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرقی بحیرہ روم میں دھمکیوں کی زبان وقعت کھو چکی ہے اور مخالف قوتوں کو معلوم ہو چکا ہے کہ ترکی کسی بھی زبردستی کے آگے سر نہیں جھکائے گا۔ ترکی مشرقی بحیرہ روم کے طویل ترین ساحلی علاقے کا حامل ہے جسے بیرونی طاقتوں کے ذریعے محدود کرنے کی اجازت نہیں ملے گی۔ ہمیشہ بچگانہ حرکات کے سامنے اپنے حقوق کا جائز دفاع کرتے ہوئے ایک ریاست کا منظر بخوبی پیش کیا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بارے میں اردگان کا کہنا تھا کہ قومی اتحاد اور یکجہتی کو نشانہ بنانے والوں کو خون کے ہر قطرے کا حساب دینا پڑ رہا ہے، جس طرح ہم نے پہاڑوں میں چھپے دہشتگردوں کے جتھوں کو ختم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اسی طرح ہمارے شہروں میں روپوش ان کے ساتھیوں کو بھی کیفر کردار تک پہنچانا جاری رکھا جائے گا۔ دوسری طرف ترک صدر رجب طیب اردگان نے جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے ساتھ ویڈیو کانفرنس ملاقات کی۔ ترکی،جرمنی باہمی تعلقات اور علاقائی پیش رفتوں پر بات چیت کی گئی۔ مذاکرات میں ترک صدر نے کہا ہے کہ مشرقی بحیرہ روم کے معاملے میں تعمیری اور حق و انصاف پر مبنی نقطہ نظر کی موجودگی کی صورت میں عدم مفاہمتوں اور اختلافات کو مذاکرات اور افہام و تفہیم سے حل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مشرقی بحیرہ روم کے مسئلے میں یورپی ممالک کاانصاف پسند اور بات کا پکا ہونا ضروری ہے۔ جہاں تک ترکی کا تعلق ہے اپنے حقوق کے معاملے میں آخر تک پْر عزم اور فعال پالیسی کا اطلاق جاری رکھیں گے۔