اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی) پاکستان میں تعینات سعودی عرب کے سفیر جناب نواف سعید المالکی نے کہا کہ پاکستان کے پاس سب کچھ ہے جس وجہ سے یہ کاروباری و اقتصادی ترقی کی عمدہ صلاحیت رکھتا ہے جس کو زیادہ اجاگر کرنے کی ضرورت ہے تا کہ بیرونی سرمایہ کار پاکستان میں کاروبار و سرمایہ کاری کے مواقعوں سے بھرپور استفادہ حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ مزید گہرے اور مضبوط تجارتی تعلقات چاہتا ہے کیونکہ دونوں ممالک کے مابین متعدد شعبوں میں دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کی عمدہ صلاحیت رکھتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کو اپنا قریبی دوست سمجھتا ہے اور ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورہ کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سعودی سفارتخانے کے کمرشل اتاشی محمد احمد اسیری بھی اس موقع پر موجود تھے۔سعودی عرب کے سفیر کہا کہ پاکستان نہ صرف سعودی عرب بلکہ پوری امت مسلمہ کیلئے بہت اہم ملک ہے کیونکہ پاکستان کے پاس مضبوط دفاعی طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کی ترقی کے بے شمار مواقع موجود ہے تاہم سیاحت کیلئے انفراسٹریچکر کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالیسیوں میں تسلسل قائم کر کے اور مزید سازگار ماحول قائم کر کے پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کو مزید فروغ دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے اعلان کیا تھا کہ وہ پاکستان کے سفیر کا کردار ادا کریں گے اور وہ اس پر قائم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیرونی دنیا میں پاکستان کے بارے میں غلط اور منفی تاثر ہو تبدیل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سال جنوری سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی وفود کا تبادلہ دوبارہ بحال کیا جائے گا جس سے پاکستان اور سعودی عرب کے تجارتی تعلقات بہتر فروغ پائیں گے۔ ا س موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلا م آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد احمد وحید نے کہا کہ سی پیک منصوبے نے پاکستان میں کاروبار وسرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کر دیئے ہیں لہذا سعودی عرب کے سرمایہ کار سی پیک میں جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین عمدہ دوستانہ تعلقات قائم ہیں جن سے استفادہ حاصل کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ دونوں ممالک کی موجودہ باہمی تجارت ان کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب صرف محدود اشیاء میں تجارت کر رہے ہیں لہذا دونوں ممالک مزید ایشاء میں تجارت کرنے پر توجہ دیں جس سے دو طرفہ تجارتی حجم بہتر ہو گا۔ محمد احمد وحید نے کہا کہ ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل مصنوعات ، آلات جراہی، کھیلوں کا سامان، آرگینک فوڈ، فنانشل سروسز، انشورنس اورانفارمیشن ٹیکنالوجی سروسز سمیت پاکستان کی متعدد مصنوعات و سروسز سعودی عرب کی مارکیٹ میں بہتر مقبولیت حاصل کر سکتی ہیں لہذا سعودی عرب پاکستان سے اپنی درآمدات بڑھانے پر توجہ دے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان کا پیداواری شعبہ کافی وسعت حاصل کر چکا ہے اور وہ سعودی عرب کی بہت سی ضروریات کو باآسانی پورا کر سکتا ہے ۔انہو ں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب تجارتی وفود کا تبادلہ بڑھانے اور ایک دوسرے کے ملک میں سنگل کنٹری نمائشیں منعقد کرنے پر توجہ دیں جس سے باہمی تجارتی و اقتصادی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سنیئر نائب صدر طاہر عباسی نے چیمبر کا دورہ کرنے پر سعودی عرب کے سفیر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سعودی عرب کا ویژن 2030 اور سی پیک دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں کو ایک دوسرے کے ملک میں جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع فراہم کر تے ہیں۔ ان مواقعوں سے بھر پور استفادہ حاصل کرنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ دونوں ممالک نجی شعبوں کے درمیان مضبوط روابط قائم کرنے کی کوشش کریں۔ ملک سہیل حسین، محمد اسلم کھوکھر، کریم عزیز ملک، عباس ہاشمی، عثمان خالد، خالد چوہدری اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کااظہار کیا ۔