قومی اسمبلی علی گیلانی کیلئے خراج عقیدت، پریس گیلری کی بندش ، اپوزیشن کا واک آؤٹ

اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی میں حریت رہنما سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ قرارداد وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے پیش کی۔ ادھر قومی اسمبلی کے چوتھے پارلیمانی سال کے پہلے اجلاس کے پہلے ہی روز حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام ہو گئی اور ایجنڈے پر کوئی کارروائی نہ ہو سکی۔ اپوزیشن نے صدر مملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے موقع پر پریس گیلری کی بندش پر احتجاجاً کورم کی نشاندہی کرتے ہوئے ایوان سے واک آئوٹ کردیا۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس کے آغاز پر سپیکر نے پینل آف  چیئرپرسن کا اعلان کیا جس کے بعد سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کی قرارداد پیش کی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے  پاکستانی عوام کا یہ نمائندہ ایوان جدوجہد آزادی کشمیر کے عظیم سپہ سالار سید علی گیلانی کی وفات پر تعزیت کا اظہار کرتا ہے۔ قومی اسمبلی کا یہ ایوان سید علی گیلانی کی جدوجہد آزادی کو سلام پیش کرتا ہے اور برملا اعتراف کرتا ہے کہ سید علی گیلانی تحریک آزادی کشمیر کے روح رواں تھے۔ قومی اسمبلی کا یہ ایوان بھارتی قابض حکومت کی جانب سے کشمیری عوام کے ہر دلعزیز قائد سید علی گیلانی کے اہل خانہ سے مرحوم کی لاش زبردستی چھین لے جانے اور مسلمانوں کے معروف طریقہ کے مطابق تدفین نہ کرنے اور ان کے اہل خانہ کے خلاف ناجائز مقدمات قائم کرنے کی شدید مذمت کرتا ہے اور عالمی برادری اور خصوصاً امت مسلمہ کو متوجہ کرتا ہے کہ وہ بھارت کو اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کرنے سے روکے۔ اپوزیشن ارکان نے کہا کہ جس طرح سے یہ ایوان چل رہا ہے۔ مشترکہ اجلاس میں پریس گیلری لاک کر دی جاتی ہے، شام چھ بجے اجلاس بلایا جاتا ہے، ہم کورم کی ضرور نشاندہی کریں گے۔ ایک بہت سخت داغ اس اسمبلی پر لگا کہ کسی بھی دور میں یہ نہیں ہوا کہ پریس گیلری پر پابندی لگائی ہو۔ آپ کے دور میں یہ ہوا۔ اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن ارکان نے بات کرنے کی اجازت مانگی۔ سپیکر نے کہا کہ ہم سید علی گیلانی کے حوالے سے قرارداد پاس کرنا چاہتے ہیں۔ اجلاس میں حریت رہنما سید علی گیلانی، سابق وزیر اعلی بلوچستان عطاء اللہ مینگل سمیت دیگر وفات پانے والوں کے لئے دعا کی گئی۔ اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان بات کرنے کی اجازت مانگتے رہے اور بات کرنے کا موقع نہ ملنے پر کورم کی نشاندہی کرتے رہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے سید علی گیلانی سے متعلق قرارداد کی بات کی جس پر اپوزیشن ارکان نے قرارداد کی منظوری تک کورم کی نشاندہی نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے کہا کہ جس طرح سے یہ ایوان چل رہا ہے، مشترکہ اجلاس میں پریس گیلری لاک کر دی جاتی ہے، شام چھ بجے اجلاس بلایا جاتا ہے،  ہم کورم کی ضرور نشاندہی کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سید علی گیلانی ہم سب کے ہیرو ہیں، اس کے لئے ضرور قرارداد پیش کر لیں، قومی اسمبلی پورے ملک کی اسمبلی ہے، اجلاس کے لئے مناسب وقت دیا جایا کرے تاکہ لوگ پہنچ سکیں۔ پیپلز پارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ نے کورم کی نشاندہی کر دی جس پر سپیکر نے کورم پورا ہونے تک اجلاس کی کارروائی ملتوی کر دی۔ بعد ازاں دوبارہ گنتی کرانے پر بھی کورم پورا نہ ہوا جس کے باعث سپیکر نے اجلاس کی کارروائی پیر کی شام پانچ بجے تک ملتوی کر دی۔ قومی اسمبلی کے چوتھے پارلیمانی سال کے پہلے سیشن کے لئے پینل آف چیئرپرسن کے ناموں کا اعلان کردیا گیا۔ جمعہ کو سپیکر اسد قیصر نے اجلاس کے آغاز پر پینل آف چیئرپرسن کے ناموں کا اعلان کیا جس کے مطابق امجد علی خان، منزہ حسن، ساجدہ بیگم، سردار ایاز صادق، صابر حسین قائم خانی اور سید غلام مصطفی شاہ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کی عدم موجودگی میں اجلاس کی صدارت کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...