کراچی (نیوزرپورٹر)مرکزی مجلس تحفظ ختم نبوت پاکستان کے صدر مولانا مفتی محمدامتیاز مروت نے کہا ہے کہ ملک میں نہ صرف ختم نبوت بلکہ اسلامی اقدار کیخلاف بھی پے درپے سازشیں ہورہی‘سادہ لوح لوگوں کوترقی کی آڑ میں گمراہ کرکے اقتدار کاحصول اور دین پر حملے جاری ہیں‘ تحفظ ختم نبوت کی تحریک کو یونین کونسل اور گلی محلوں کی سطح تک منظم کریں گے، ختم نبوت کیخلاف سازشوں کو آشکار کرنے اور دنیا بھر میں مسلمانوں کی رہنمائی کے لیے اسلام آباد میں انٹرنیشنل ختم نبوت ریسرچ اکیڈمی قائم کررہے ہیں تاکہ دنیا بھرمیں کذابوں کاپیچھا کیا جاسکے‘ قادیانی فتنہ اب سعودی عرب میں متحرک ہے‘عقیدہ ختم نبوت کی حفاظت دین کی حفاظت ہے‘ اور اس کاانہدام دین کاانہدام ہے‘مدعی ختم نبوت سے دلیل طلب کرنابھی کفر اورحرام ہے کیونکہ اس سے نبوت کا امکان پیدا ہوتا ہے‘اس کا دعویٰ ہی اس کے جھوٹا ہونے کیلیے کافی ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع کیماڑی کے تحت ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ختم نبوت کانفرنس سے جمعیت اتحادالعلما کراچی کے ناظم اعلیٰ مولاناعبدالوحید اور ضلع کیماڑی کے امیر مولانافضل احد نے بھی خطاب کیا۔ مفتی امتیازمروت نے کہا کہ تحفظ ختم نبوت شرعی فرض اورمحمد ؐ سے وفا کرنا شرعی تقاضا ہے، انہوں نے تحفظ ختم نبوت کی تحریک کے آغاز پر اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے کارکنان کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحفظ ختم نبوت کا کام صرف مولانا مودودیؒ کے رفقا کرسکتے ہیں‘ آج کا عام مسلمان ختم نبوت کے مسئلے سے آگاہ نہیں ہے‘ معاشرے کے ہرفرد کو ختم نبوت کے مسئلے سے آگاہ کرنا ہر مسلمان کی ذمے داری ہے‘بحیثیت مسلمان ہمیں کوشش کرنی ہے کہ رسول اللہ کا کوئی امتی ایسا نہ رہے جسے ختم نبوت کا علم نہ ہو، اس کام کے لیے مرکزی مجلس تحفظ ختم نبوت پاکستان کے کام کو یونین کونسل اور گلی محلوں تک منظم کرنا ہوگا تاکہ منکرین ختم نبوت کاپیچھا کیاجاسکے اور سادہ لوح مسلمانوں کو بچایاجاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عقیدہ ختم نبوت دین کا جزو نہیں بلکہ اساس اور بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو، عیسائی‘ یہودی سمیت تمام کافر رہ سکتے ہیں لیکن قادیانی چونکہ دین کی اساس کیخلاف ہیں اس لیے ان کو برداشت نہیں کیا جاسکتا۔