کراچی(کامرس رپورٹر)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( ایف پی سی سی آئی) کی وومن انٹرپرینور کمیٹی، کے ڈبلیو سی سی آئی ملیر اور اسمال اینڈ میڈیم انٹر پرائز ڈیولپمنٹ اتھارٹی ( سمیڈا) کے باہمی تعاون سے خواتین تاجروں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کی ترغیب، آن لائن کاروبار کو فروغ دینے کے لیے فیس بک اور انسٹاگرام کے ذریعے’’ ڈیجیٹل مارکیٹنگ‘‘ کے موضوع پر ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ فیڈریشن ہاؤس میں ویمن انٹرپرینور کمیٹی کے اجلاس میں ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر سلیمان چاؤلہ، نائب صدور شبیر منشائ، حاجی یعقوب،ایف پی سی سی آئی ویمن انٹرپرینور کمیٹی کی کنوینر اورکراچی وومن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ملیر کی بانی صدر نازلی عابد نثار، سینئر نائب صدر کے ڈبلیو سی سی آئی ملیر افضالہ شاہین، نائب صدر یاسمین عارف، فرح خان، ارم نوید کے علاوہ خواتین تاجروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سمیڈا کے ٹرینر عباس اسماعیل اور شفق لودھی نے خواتین تاجروں کو ’’ ڈیجیٹل مارکیٹنگ‘‘ کے بارے میں آگاہی فراہم کی اور زور دیا کہ وہ فیس بک اور انسٹاگرام کے مؤثر استعمال سے گھروں سے بھی اپنے کاروبار کو فروغ دے سکتی ہیں۔ایف پی سی سی آئی کی وومن انٹرپرینور کمیٹی کی کنوینر اورکراچی وومن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ملیر( کے ڈبلیو سی سی آئی ملیر) کی بانی صدر نازلی عابد نثار نے خواتین تاجروں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے کے لیے سمیڈا کے تعاون سے فیس بک اور انسٹاگرام کے ذریعے ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے موضوع پر منعقدہ ورکشاپ کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ خواتین تاجر سوشل میڈیا کو مؤثر طریقے سے بروئے کار لا کر اپنے کاروبار کو نہ صرف ترقی دے سکتی ہیں بلکہ ملکی معیشت کو مستحکم کرنے بھی اپنا بھرپور کردار ادا کرسکتی ہیں۔خواتین تاجر گھروں میں بیٹھ کر سوشل میڈیا پر اپنے بزنس پیچ کے ذریعے خاطرخواہ آمدنی کما سکتی ہیں لہٰذا ضروری ہے کہ خواتین تاجر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں آگے آئیں کیونکہ اب انفارمیشن ٹیکنالوجی کا ہی دور ہے سب کچھ آن لائن منتقل ہو رہاہے اس کے استعمال کے بغیر اب ترقی ممکن نہیں۔انہوں نے زور دیاکہ خواتین تاجر آئی ٹی کے شعبے میں اپنی مہارت بڑھائیں اور راہیں تلاش کریں کہ کس طرح وہ اپنے کاروبار کو فروغ دے سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سمیڈا کے تعاون سے آئندہ بھی آگاہی ورکشاپ کو انعقاد کیا جائے گا اور اگلے مرحلے میں ہماری یہ کوشش ہوگی کہ خواتین کو اس بارے میں معلومات فراہم کہ جائے کہ کو طرح وہ اسٹارٹ اپ بزنس میں حکومت کی گرانٹ حاصل کرسکتی ہیں۔