مٹیاری/ نوابشاہ/ سانگھڑ (نامہ نگاران) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے تین دن میں تین ڈویژنوں کے 11 اضلاع کے اپنے آخری دورے کے دوران مٹیاری، نواب شاہ اور سانگھڑ کے اضلاع میں بارش کے پانی کا رخ روہڑی کینال کی طرف موڑنے کا فیصلہ کیا جس کے لیے مارکھ واہ اور دیگر نالے استعمال کیے جائیں گے۔وزیراعلی سندھ نے مٹیاری اضلاع میں روہڑی کینال پر کھور واہ میں وزیر آبپاشی جام خان شورو، وزیر ریونیو مخدوم محبوب اور آبپاشی کے ماہرین سے کے ساتھ اجلاس کی صدارت کی۔ جس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیو سعید آباد کی چار یونین کونسلوں کے 100 سے زائد چھوٹے بڑے دیہاتوں سے پانی کی نکاسی مرکھ واہ / ڈسٹری بیوٹری کے ذریعے کیاجائے گا لیکن اس مقصد کے لیے کھور واہ سے روہڑی کینال تک ایک چھوٹا سا چینل بنانے کے لیے کھدائی کی جائے گی۔مراد علی شاہ نے وزیر ریونیو مخدوم محبوب کو ہدایت کی کہ وہ نئے چینل کی کھدائی کی نگرانی کریں اور اسے دو سے تین دن میں مکمل کرنے کو یقینی بنائیں تاکہ پانی کی نکاسی شروع کی جا سکے۔اجلاس میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ اڈیرو لال، جھنڈو ماڑی اور سانگھڑ کے دیگر علاقوں سے داخل ہونے والے پانی کو بھی مارکھ واہ کے ذریعے نکالا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے مٹیاری کے علاقوں میں نیشنل ہائی وے سے گزرنے والے چھندن/ڈرین کا دورہ کیا ہے جو ڈیڈ لیول پر بہہ رہا ہے۔ میرے خیال میں یہ کہیں چوک ہو گیا ہے ورنہ یہ بارش کے پانی کومٹیاری کے اوپری حصے سے دریائے سندھ تک لے جا سکتا ہے۔ انہوں نے آبپاشی کے انجینئرز کو ہدایت کی کہ وہ چھندن کا معائنہ کریں اور دیہاتوں سے سیلابی پانی کی نکاسی کرنے کے لیے اسے صاف کریں۔کھور واہ کے مقام پر اجلاس میں وزیر آبپاشی جام خان شورو نے وزیر اعلی سندھ کو آبپاشی کے نقشے کے ذریعے بریفنگ دینا شروع کی تو خیمے میں آباد مقامی لوگ وہاں جمع ہو گئے۔ لوگوں نے وزیر اعلی سندھ کو بتایا کہ وہ راشن کے تھیلوں سمیت امدادی سامان وصول کر رہے ہیں اور خیموں میں سکون سے رہ رہے ہیں لیکن ہم یہاں خوش نہیں ہیں یہاں تک کہ ہمیں بھرپور کھانا اور اطمینان بخش زندگی فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے وزیراعلی سندھ سے درخواست کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اپنی زندگی کو اپنے طریقے سے گزارنے کے لیے اپنے آبائی گائوں میں واپس جائیں۔وزیر اعلی سندھ نے انہیں بتایا کہ ان کا دورہ خالصتا دیہاتوں سے سیلابی پانی کو ٹھکانے لگانے کے راستے تلاش کرنے پر مبنی ہے۔ میں آپ کی حالت کو محسوس کرتا ہوں- مجھے معلوم ہے کہ آپ اور آپ کے اہل خانہ سڑکوں کے ساتھ زندگی بسر نہیں کرسکتے اور اپنے کچے گھروں میں اپنے مویشیوں اور زرعی سامان کے ساتھ زیادہ راحت محسوس کرتے ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے انہیں یقین دلایا کہ پانی کی نکاسی کے فورا بعد انہیں ان کے گھروں کو واپس بھیج دیا جائے گا۔ وزیراعلی سندھ نے مرکھ واہ سے روہڑی کینال کا رخ کیا جہاں انہوں نے متعلقہ انجینئرز سے ایک اور بریفنگ لی اور آخر کار دیہاتوں اور دیگر تعمیر شدہ علاقوں کو صاف کرنے اور بارش کے پانی کو ٹھکانے لگانے کا کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔نوشہروفیروز جاتے ہوئے وزیراعلی سندھ نے ضلع مٹیاری کے گائوں ملوک خاصخیلی میں ٹینٹ سٹی کا دورہ کیا۔ وزیراعلی سندھ نے خیمے میں ایک عارضی نماز گاہ/مدرسہ قائم دیکھا تو وہ اس کے اندر گئے، جہاں ایک مولانا چھوٹے بچوں کو قرآن پاک کی تعلیم دے رہے تھے۔ وزیراعلی سندھ نے بچوں کے ساتھ کچھ وقت گزارا، ان سے اور ان کے استاد سے بات چیت کی اور ساتھ ہی انہیں یقین دلایا کہ وہ انہیں جلد ہی گائوں کی مسجد میں واپس بھیج دیئے جائیں گے۔ مراد علی شاہ نے مولانا کی تعریف کی کہ انہوں نے اپنی مسجد اور مدرسے کو شدید بارشوں میں کھونے کے بعد بھی درس کا عمل جاری رکھا۔وزیراعلی سندھ نے خیموں کے مکینوں سے بھی ملاقات کی اور ان کے مسائل سنے اور ان میں سے ایک سے ان کا موبائل نمبر لیا تاکہ اشیا کی مناسب فراہمی کے حوالے سے مزید معلومات حاصل کر سکیں۔وزیر اعلی سندھ وزیر آبپاشی و مشیر بحالی رسول بخش چانڈیو اور معاون خصوصی سید قاسم نوید کے ہمراہ سڑک کے راستے نوشہروفیروز گئے جہاں سابق وزیر ضیا لنجار اور ضلع کے دیگر منتخب اراکین بھی ان کے ہمراہ تھے۔وزیراعلی سندھ نے زیر تعمیر پھل بیسک ہیلتھ یونٹ کی عمارت کا دورہ کیا جہاں صحت کی مناسب سہولیات فراہم کی جارہی تھیں ۔ وزیراعلی سندھ نے محکمہ ورکس کو ہدایت کی کہ آئندہ دو ماہ میں کام کی تکمیل میں تیزی لائی جائے۔ وزیراعلی سندھ نے اٹل بوہیو بس اسٹاپ پر ٹینٹ سٹی کا دورہ کیا اور چپاتی اور سالن سمیت تازہ پکے ہوئے کھانے کی تقسیم کا معائنہ کیا۔ مراد علی شاہ نے ایک بزرگ خاتون سے ملاقات کی جس نے وزیراعلی سندھ سے اصرار کیا کہ وہ اپنے گائوں واپس جانا چاہتی ہے ۔ اس نے بتایا کہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ کیمپ میں دو بھینسیں اور ایک بکری لے کر آئی تھیں۔ ہم سب خیمے میں رہنے سے ناخوش ہیں ۔ اس پر وزیر اعلی سندھ نے بزرگ خاتون کو یقین دلایا کہ وہ جلد ہی اپنے گاں واپس چلی جائیں گی۔ مراد علی شاہ نے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ مختلف خیموں میں کچھ وقت گزارا اور ان سے بات چیت کی۔ انہوں نے خیمے میں موجود خاندانوں کو بتایا کہ وہ ان کی شکایات کو دور کرنے کے لیے ان سے ملاقات کر رہے ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے سکرنڈ، محراب پور میں کچھ کیمپوں اور سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور اپنے تین روزہ مصروف دوروں کے اختتام پر وزیراعلی سندھ نے سیلابی پانی سے زیر آب علاقوں نواب شاہ، دوڑ اور ملحقہ علاقوں کا فضائی معائنہ کیا۔شام کو وزیراعلی سندھ واپس کراچی پہنچ گئے۔واضح رہے کہ وزیراعلی سندھ نے حیدرآباد، میرپورخاص اور شہید بینظیر آباد ڈویژن کے 11 اضلاع کا دورہ کیا جن میں سجاول، ٹھٹھہ، ٹنڈو محمد خان، بدین، ٹنڈو الہ یار، میرپورخاص، عمرکوٹ، سانگھڑ، مٹیاری، نوشہروفیروز اور نوابشاہ شامل ہیں۔اپنے پورے دورے کے دوران انہوں نے بند کمروں میں باضابطہ ملاقاتیں کرنے کے بجائے کیمپوں کا دورہ کیا اور لوگوں سے ان کے مسائل کے حل کے لیے ملاقات کی۔