لاہور (لیڈی رپورٹر)دینی جماعتوں کی خواتین رہنماؤں نے کہا کہ ہرقانون کی طرح ٹرانس جینڈربل بھی ’تحفظ حقوق‘ کے نام پرپیش کیا گیا ہے لیکن اس کے پیچھے ایک عالمی ا یجنڈاہے۔ٹرانس جینڈر کی اصطلاح کی آڑ میں ایک طرف مخنثوں کو شناخت اور حقوق سے محروم کیا جارہا ہے اور دوسری جانب معاشرے میں غیر فطری جنسی تعلقات کو فروغ دیا جارہا ہے، مغرب کی نقالی میں اپنی شاندار تہذیب،اسلامی احکام کے مطابق نکاح اور''ادارہ خاندان'' کی تباہی کا دروازہ کھولنا قابل قبول نہیں ۔ انہوںنے ان خیالات کااظہارگزشتہ روز جماعت اسلامی حلقہ خواتین کے ویمن اینڈ فیملی کمیشن کے زیرا ہتمام منعقدہ فورم سے خطاب میں کیا۔ فلاح خاندان سینٹر میں منعقدہ فورم سے خطاب میں مہمان خصوصی رضیہ مدنی سیکرٹری جنرل اسلامک ویلفیئر انسٹی ٹیوٹ ، ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی، ڈاکٹر رخسانہ جبین، نبیرہ عندلیب نعیمی، معصومہ نقوی، عافیہ سرور ، ڈاکٹر زبیدہ جبین، ربیعہ طارق و دیگر نے کہا کہ یہ قانون ہم جنس پرستی کو تحفظ دے رہا ہے جو ہر مذہب اور ہر مہذب معاشرے میں قبیح اورفعلِ بد سمجھا جاتا ہے۔