کراچی (نیوز رپورٹر) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے وائس چیئرمین عبدالحاکم قائد نے کہا ہے کہ پولیس کی غفلت سے چور، ڈاکوکراچی پر راج کر رہے ہیں۔ پورے ملک کی طرح کراچی میں مہنگائی اور بے روزگاری سے متاثر افراد کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہواہے۔ جب بڑی تعداد میں بے روزگاری ہو تو جرائم بھی بڑھتے ہیں۔ ٹریفک جام اور ٹوٹی پھوٹی سڑکیں لوگوں کا سامان چھننے یا لوٹ مار میں آسانی پیدا کرتی ہیں۔ کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لئے ایک بڑا چیلیج ہیں جنہوں نے عوام کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔ وی آئی پی پروٹوکول پر مامور پولیس کی سینکڑوں موبائلوں اور ہزاروں اہلکاروں کو وی آئی پی ڈیوٹیوں سے بلا کر ڈاکو گروہوں کا قلعہ قمع کیا جائے۔ سندھ حکومت جلد از جلد سیف سٹی منصوبہ کی آڑمیں اربوں روپے کی کرپشن اور خرد برد بند کرے اور اس منصوبہ کو تکمیل تک پہنچا کر انسداد جرائم کے خلاف استعمال کرے۔ حکومت عام آدمی کے جان و مال اور عزت کی حفاظت کو یقینی بنائے۔ سیف سٹی منصوبہ کو صرف وی آئی پیز تک محدود نا رکھا جائے۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ شہر قائد میں بڑھتی ہوئی اسٹریٹ کرائمز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بے بسی پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے پاسبان کے وائس چیئرمین عبدالحاکم قائد نے مزید کہا کہ لٹیرے اور ڈاکو دن دہاڑے وارداتیں کرتے ہیں، گولیاں تک مار دیتے ہیں اور انہیں روکنے والا کوئی نہیں۔ ایسے درجنوں واقعات اخبارات کی زینت بن چکے ہیں۔ ڈکیتی و رہزنی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں سے شہری خوف کا شکار ہیں، ایسے میں پولیس و دیگر اداروں کی جانب سے اختیار کی جانے والی مجرمانہ خاموشی نے پریشانی میں اضافہ کر دیا ہے۔ حکومتی عدم توجہی کی وجہ سے شہرمیں چوری، ڈکیتی اور لوٹ مار کی بڑھتی ہوئی وارداتیں خطرناک صورتحال اختیار کر گئی ہیں۔یہ شہر ہمیشہ حکمرانوں کی جانب سے بری طرح نظر انداز ہوا ہے۔اس شہر پر حکمرانی کرنے والی سیاسی جماعتوں نے بھی اسے لاوارث ہی رکھا ہے۔ اس وقت اس شہر کو دیانتدار اور اہل قیادت کی ضرورت ہے جو اس شہر کے عوام کے درد و غم اور مسائل کو سمجھتے ہوں اور انہیں حل کروانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہوں۔ کراچی میں رینجرز آپریشن کے بعد ڈاکوئوں میں خوف بیٹھ گیا تھا، وہ خوف دل سے نکل گیا ہے۔ ایک بار پھر اسی طرز کے آپریشن کی ضرورت ہے۔