سری نگر(کے پی آئی)کل جماعتی حریت کانفرنس نے واضح کیا ہے کہ مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ظلم وجبرکا سہارا لے کر کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو دبا نہیں سکتی ۔انہوں نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرے اور جموں و کشمیر میں رائے شماری کے انعقاد کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں غلام محمد خان سوپوری، سلیم زرگر، یاسمین راجہ، فریدہ بہن جی، محمد یوسف نقاش اور غازی منظور نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں کہا کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی کوعالمی سطح پر ایک جائز جدوجہد کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی متعدد قراردادوں کے ذریعے جموں و کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کو تسلیم کیا ہے۔حریت رہنماﺅں نے کہا کہ موجودہ تحریک آزادی جو مقبوضہ جموں وکشمیر کے عام آبادی کے جذبات کی عکاسی کرتی ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے نفاذ تک جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جعلی آپریشنوں اور منظم پروپیگنڈے کے ذریعے تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔حریت رہنماﺅں نے کہا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والے لوگوں کو دہشت گردی سے نہیں جوڑا جا سکتا۔ جموں و کشمیر میں قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور سینکڑوں آشا ورکرز نے اجرتوں میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے سرینگر میں احتجاج کیا۔آشاورکروں نے سرینگر کی پریس کالونی میں جمع ہوکر احتجاج کیا۔ انہوں نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ کم اجرتوں کی وجہ سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی انتھک محنت کے باوجود انہیں معقول اجرت نہیں مل رہی ہے۔ احتجاج میں شریک ایک خاتون کارکن نے کہاہم 2005سے کام کر رہی ہیں اور تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ ہمیں ماہانہ 2000 روپے مل رہے ہیں جو انتہائی کم ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ بدقسمتی ہے کہ زمینی سطح پر صحت کی دیکھ بھال کے لیے اہم فریضہ انجام دینے کے باوجود ہمیں مناسب اجرت نہیں مل رہی ہے ۔