سپریم کورٹ میں نئی تقرریاں، جسٹس اعجاز جوڈیشل کونسل، جسٹس منیب رکن جوڈیشل کمشن بن گئے

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) چیف جسٹس آف پاکستان کی تبدیلی سے سپریم کورٹ میں نئی تقرریاں ہوئی ہیں جبکہ جسٹس اعجاز الاحسن کے سپریم جوڈیشل کونسل اور جسٹس منیب اختر سپریم جوڈیشل کمشن کے ارکان بن گئے ہیں جس سے ان دونوں کی تشکیل نو ہو گئی ہے۔ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے سپریم کورٹ میں نئی تقرریاں کر دی گئی ہیں اور سیشن جج اوکاڑہ جزیلہ اسلم کو پہلی خاتون رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات کر دیا گیا ہے۔ ترجمان سپریم کورٹ نے چیف جسٹس پاکستان کی جانب سے نئی تقرریوں کا اعلامیہ بھی جاری کر دیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے سیشن جج اوکاڑہ جزیلہ اسلم کی خدمات سپریم کورٹ کے سپرد کر دی ہیں۔ جزیلہ اسلم کو 3 سال کیلئے ڈیپوٹیشن پر رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر مشتاق احمد کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا سیکرٹری مقرر کیا گیا ہے جبکہ بلوچستان سے عبدالصادق چیف جسٹس کے چیف آف سٹاف تعینات ہو گئے ہیں۔ دوسری طرف جسٹس عمر عطاءبندیال کی ریٹائرمنٹ کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمشن آف پاکستان کے ممبران کی بھی تشکیل نو ہو گئی ہے۔ جسٹس اعجازالاحسن سپریم جوڈیشل کونسل کے رکن بن گئے ہیں جبکہ جسٹس سردار طارق پہلے ہی سپریم جوڈیشل کونسل کا حصہ ہیں۔ خیال رہے کہ چیف جسٹس پاکستان اور 2 سینئر ترین جج سپریم جوڈیشل کونسل کا حصہ ہوتے ہیں۔ اسی طرح جسٹس منیب اختر ججز تقرری کیلئے قائم جوڈیشل کمشن کا حصہ بن گئے ہیں جبکہ جسٹس سردار طارق، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منصور علی شاہ پہلے ہی جوڈیشل کمشن آف پاکستان کا حصہ ہیں۔ جوڈیشل کمشن کے سربراہ بھی چیف جسٹس آف پاکستان ہوتے ہیں جبکہ کمشن میں عدالت عظمیٰ کے 4 سینئر ترین ججز بھی بطور رکن شامل ہوتے ہیں۔ کمشن کے دیگر ارکان میں ایک ریٹائرڈ جج، وزیر قانون، اٹارنی جنرل اور بار کونسل کا نمائندہ شامل ہوتا ہے۔ جوڈیشل کمشن آف پاکستان سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کی سطح پر ججز کی تقرریاں کرتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن