لاہور (خصوصی نامہ نگار) نظام المدارس پاکستان کے زیر اہتما م دوسری سالانہ تقریب تقسیم انعامات میں ممتاز علمائے دین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مدارس دینیہ نظام المدارس کی طرز پر ٹیچرز ٹریننگ پروگرام شروع کرے۔ تربیت سے محروم استاد دشمن سے زیادہ خطرناک ہے۔ مدارس دینیہ کو قومی دھارے سے نکالنا ایک بڑی سازش تھی۔ ریاست پاکستان کی مدارس دینیہ کے معاملات کو بہتر بنانے کیلئے توجہ قابل ستائش ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نظام المدارس پاکستان کے بورڈ آف گورنر کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ قرآنی علوم کے فروغ سے اعتدال اور رواداری کی قدریں بحال ہوں گی۔ جس علم سے وسعت قلب، برداشت اور رواداری کے اوصاف پیدا نہ ہو اس پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے نظام المدارس پاکستان کو شفاف امتحانی نظام اور موثر مانیٹرنگ کا سسٹم وضع کرنے پر اطمینان اور خوشی کااظہار کیا۔ تقریب سے سید ضیاءاللہ شاہ بخاری، آغا جواد نقوی،نظام المدارس پاکستان کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر محمد میر آصف اکبر، سید قاسم علی شاہ، علامہ بدرالزمان قادری، پیر ضیاءالحق نقشبندی، مفتی زبیر فہیم، علامہ عین الحق بغدادی نے اظہار خیال کیااور اول، دوئم، سوم آنے والے طلباءو طالبات میں تعریفی سر ٹیفکیٹ تقسیم کیے۔ تقریب میں بریگیڈئیر (ر) اقبال احمد خان، خرم نواز گنڈاپور، ڈاکٹر ممتاز الحسن باروری، علامہ غلام اصغر صدیقی، جی ایم ملک، نور اللہ صدیقی،علامہ اشفاق چشتی، ڈاکٹر شفاقت بغدادی الازہری، سدرہ کرامت اور طلباءو طالبات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔