گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے افغانستان کے سفیر کو واپس بھیجنے کا مطالبہ کردیا۔کامران ٹیسوری نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ افغان قونصل جنرل نے جوکیا وہ انتہائی افسوسناک اور شرمناک تھا. پاکستان نے افغانیوں کو عزت دی۔انہوں نے کہا کہ کبھی بھارت نے بھی ایسی حرکت نہیں کی. قومی ترانے کی عزت ہر قوم کی تربیت میں شامل ہے۔گورنر سندھ نے افغانستان کے سفیر کو واپس بھیجنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قومی ترانے پر قونصل جنرل کھڑے نہیں ہوئے یہ سفارتی آداب کے خلاف ہے۔
واضح رہے کہ افغان قونصلیٹ کے عہدیداروں کی جانب سے بدتہذیبی اور سفارتی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کی گئی ہے۔افغان قونصلیٹ کے عہدیداروں کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کل رحمت العالمین کانفرنس پر پشاور میں دعوت دی۔افغان کونسل جنرل محب اللہ شاکر پاکستان کے قومی ترانے کے دوران بیٹھے رہے اور سفارتی پروٹوکول کی دھجیاں اڑاتے ہُوئے ڈِڈھائی اور بے شرمی کے ساتھ اپنی سیٹوں پر بیٹھے رہے۔قومی ترانے کا احترام نہ کر کے افغان کونسل جنرل محب اللہ شاکر نے اعلان کیا ہے کہ اس کو پاکستان اور پاکستانی قوم کا کوئی احترام نہیں، یہ غیر معمولی واقع ہے اور سفارتی آداب کے بالکل برخلاف ہے.کسی مہذب معاشرے میں ایسی حرکت خلاف تہذیب ہوتی ہے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ اس شخص کو ناپسندیدہ شخص قرار دے کر پاکستان سے بھیجا جائے. افغان کونسل جنرل کو دعوت دینے والی خیبرپختونخوا حکومت پر بھی سوال اٹھتا ہے کہ کیا انہیں پاکستان کی عزت اور سفارتی آداب کا کوئی خیال نہیں ہے۔ماہرین نے مزید کہا کہ دفتر خارجہ کو سفارتی اداب کی صریحاً خلاف ورزی کا نوٹس لینا چاہیے. سفارتی اصولوں کی خلاف ورزی پر ڈیمارش دینا چاہیے۔