یہ کیسی آئینی ترامیم ہیں ,جس کے لیے اپوزیشن ممبران کو اغوا کرنا پڑ رہا ہے:علی محمد خان

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے مطالبہ کیا ہے کہ آئینی ترامیم سے قبل حکومت ہمارے لیڈر بانی پی ٹی آئی کو باہر لے کر آئے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی رہنما اور رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا کہ یہ کیسی آئینی ترامیم ہیں جس کے لیے اپوزیشن ممبران کو اغوا کرنا پڑ رہا ہے۔ جس رات ترامیم لانا چاہتے تھے. اسی رات ہمارے ممبران کو اغوا کیا گیا اور اس حوالے سے ان کے بیانات بھی سامنے آئے۔ یہ آئینی نہیں غیر آئینی ترامیم ہیں جن سے عدلیہ کا نظام متاثر ہوگا۔علی محمد خان نے کہا کہ آپ کو آئینی ترامیمی کا اختیار کس نے اختیار دیا ہے۔ یہ تو فارم 47 کی حکومت ہے جب کہ ترامیم تو منتخب لوگ لے کر آتے ہیں۔ کے پی میں ابھی تک سینیٹ الیکشن بھی نہیں ہوئے، پی ٹی آئی کو خواتین اور اقلیتی نشستیں ابھی تک نہیں ملیں، تو غیر مکمل ایوان سے آپ کیسے آئینی ترامیم منظور کرا سکتے ہیں۔ توقع نہیں تھی کہ پی پی ان کے ساتھ مل کر آئین کا حلیہ بگاڑنے کی کوشش کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے کہا کہ اللہ کا کرم ہے ہمارے ممبران مشکل حالات میں کھڑے رہے. جس پر میں اپنے ممبران اور کارکنوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ پی ٹی آئی آئین کو نقصان اور عدلیہ کو کمزور نہیں ہونے دے گی۔ لاہور میں پی ٹی آئی کا پُر امن جلسہ ہونے جا رہا ہے اور یہ جلسہ کرنا ہمارا حق ہے۔علی محمد خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل میں قید 400 سے زیادہ دن ہوچکے ہیں۔ ہمارا اصولی موقف اور مطالبہ ہے کہ ہمارے لیڈر کو رہا کیا جائے اور ہمارا مینڈیٹ ہمیں واپس کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن