لاہورسمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں بجلی کی بارہ سے اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے نظام زندگی مفلوج ہوکررہ گیا ہے۔ آزاد کشمیر سمیت پنجاب ، سرحد ،بلوچستان اور سندھ کے بعض شہروں میں طویل لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جس کے باعث گھریلو اور صنعتی صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ بجلی کی بندش سے گھروں میں پانی تک دستیاب نہیں جبکہ مختلف شہروں میں کئی کارخانے اورفیکڑیاں بند ہونے سے بے روزگاری کی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ ملک میں اعلانیہ اورغیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہروں میں بھی شدت آ گئی ہے اور پنجاب کے مختلف شہروں میں لوگوں نے ٹائر جلاکر سڑکیں بلاک کردیں ۔ مظاہروں میں حکومت اور واپڈا کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی جبکہ بعض شہروں میں واپڈا کے دفاتر میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔ کراچی ميں بجلی کی طلب کے پيش نظر کے ای ايس سی کوچھ سو ستتر ميگاوآٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے ۔ ادھر پیپکو حکام کے مطابق شارٹ فال چارہزار چار سو نوے میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے۔ پاور سيکٹرمیں فرنس آئل کی مجموعی طلب پینتیس ہزارميٹرک ٹن ہے جبکہ پاور سيکٹر کو اٹھارہ ہزارميٹرک ٹن فرنس آئل سپلائی کيا جارہا ہے۔