بہاولنگر: 2002ءاور 2008ءکون جیتا اور کون ہارا

Apr 19, 2013

بہاولنگر (نامہ نگار) بہاولنگر ضلع قومی اسمبلی کی 4اور صوبائی اسمبلی کی 8سیٹوں پر مشتمل حلقہ ہے۔ ضلع بہاولنگر کی پانچ تحصیلیںبہاولنگر،منچن آباد ، چشتیاں ،ہارون آباد اور فورٹ عباس ہیں ۔علاقے کی مشہور قومیں وٹو ، جوئیہ ، سید ، راجپوت ،آرائیں ،جٹ ،شیخ ،قریشی اور ملک ہیں جو کہ برادری کے حوالے سے اپنا ووٹ بنک رکھتے ہیں ۔حلقہ این اے189 سے جنرل الیکشن 2008 میں پیپلز پارٹی کے سید ممتاز عالم گیلانی 49,678 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے ان کے مد مقابل مسلم لیگ (ن) کے ڈاکٹر اختر علی لالیکا 37,218 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے وہ مسلم لیگ (ن)ضلع بہاولنگر کے صدر بھی تھے لیکن اب ٹکٹ نہ ملنے کی جھنڈی ہونے پرباضابطہ طورپرپیپلزپارٹی میں شمولیت اختیارکرتے ہوئے اس حلقہ سے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پرامیدوار ہیں ۔سابق وفاقی وزیرمیاں عبدالستار خان لالیکامرحوم کی اہلیہ بیگم شاہد ہ ستار نے مسلم لیگ(ق)کی ٹکٹ پرالیکشن 2008میں 35,778 ووٹ لیے اورتیسرے نمبر پر رہیں ۔اب انکا بیٹامیاں عالم دادلالیکا جو کہ نہ صرف مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوچکا ہے بلکہ پارٹی ٹکٹ کیلئے امیدوار ہے۔جنرل الیکشن 2002میں پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پرمیاں ممتازاحمد متیانہ کامیاب ہوئے بعدازاں مسلم لیگ (ق)میں شامل ہوکر ضلع ناظم منتخب ہوئے 2008کے الیکشن میں پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیارکی اورپارٹی امیدواروں کی حمایت کی اورنمایاں اہمیت نہ ملنے پرپیپلزپارٹی کو خیرآبادکہتے ہوئے مسلم لیگ (ن)میں شمولیت اختیارکرچکے ہیں جنہیں این اے189حلقہ میں پنجاب حکومت کی جانب سے ترقیاتی فنڈزبھی مہیاکیئے گئے اوروہ مسلم لیگ (ن)کی ٹکٹ کیلئے اس حلقہ سے اپنے آپ کو مضبوط امیدوارتصورکرتے ہیں ۔جبکہ ۔تحریک انصاف کی جانب سے میاں شوکت علی لالیکا امیدوار ہونگے جوالیکشن 1997میں مسلم لیگ(ن) کے ٹکٹ پر ایم پی اے منتخب ہوئے 2002کے بلدیاتی الیکشن میں مسلم لیگ(ق) میں شامل ہوکرضلع نائب ناظم منتخب ہوئے 2008میں پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیارکرتے ہوئے حلقہ این اے188سے الیکشن لڑااورہارگئے۔حلقہ پی پی 279 سے مسلم لیگ (ن) کے رانا عبدالرﺅ ف 25,659 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے ۔ان کے مد مقابل پیپلز پارٹی کے راﺅ اعجاز علی خان سابق ایم پی اے 18,050 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے جبکہ مسلم لیگ (ق) کے سید رشید احمد شاہ 13,358 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے ۔اگر چہ انکے علاوہ بھی متعد د امید وار وں نے الیکشن میں حصہ لے کر اپنا شوق پورا کیا لیکن ان کے ووٹ قابل ذکر نہیں ہیں ۔

مزیدخبریں