لاہور (چودھری اشرف) پنجاب حکومت کی طرف سے پابندی کے باوجود بھارت کو 38 ہزار ڈالرکے جانوروں کی فروخت کا معاملہ طول پکڑگیا ہے اس سلسلہ میں سیکرٹری اور ایڈیشنل سیکرٹری لائیوسٹاک سمیت اعلیٰ افسروں نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کی سرزنش کا نزلہ ویٹرنری افسر پر گراتے ہوئے اُسے فوری طور پر شہر بدر کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔ واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے چند روزقبل بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی کو 6 اعلیٰ نسل کی گائے تحفہ کے طور پر بھجوائیں اور 38 ہزار ڈالر سیکرٹری لائیوسٹاک ڈاکٹر عامر کے پرسنل اکائونٹ میں جمع کرائے گئے۔ ذرائع نے بتایاکہ محکمہ لائیوسٹاک کی طرف سے بھارت کو جانور بھجوانے کی خصوصی اجازت وفاق کی طرف سے دی گئی تھی۔ گزشتہ دنوں جانوروں کی بھارت بھجوانے کی خبریں میڈیا میں آنے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شکایت سیل نے سیکرٹری لائیوسٹاک سے جواب طلبی کی۔ سیکرٹری نے معاملے کی جانچ پڑتال کیلئے ایڈیشنل سیکرٹری خورشید زیدی کو ذمہ داری دی۔ جنہوں نے ڈائریکٹر ہیڈکوارٹر ایکسٹینشن (توسیع) شبیر کو طلب کر کے تحقیقات کا آغاز کیا جنہوں نے معاملے کا تمام ملبہ ویٹرنری آفیسر پر ڈالتے ہوئے اصل ذمہ داروں کو بچا لیا۔ معلوم ہواکہ ایڈیشنل سیکرٹری خورشید زیدی نے گزشتہ دنوں ویٹرنری آفیسر ڈاکٹر نجیب کو ذاتی شنوائی کیلئے طلب کیا اور تلخ الفاظ کہے جس پر ڈاکٹر نجیب نے کہاکہ ان کا کمیونی کیشن ڈیپارٹمنٹ سے کوئی تعلق نہیں اس لئے کب کیا شائع ہوا انہیں نہیں پتہ جس پر ایڈیشنل سیکرٹری نے انہیں بُرا بھلاکہتے ہوئے وہیں پر ٹرانسفرکی نوید سنا دی اور تین دن بعد مزید تقرری کیلئے ڈائریکٹر بریڈ امپرومنٹ کے حوالے کر دیا جہاں سے انکشاف ہوا ہے کہ ڈائریکٹر بریڈ امپرومنٹ کو ہدایت کی گئی ہے کہ ڈاکٹر نجیب کو شہر بدر کر دیا جائے۔