کارکنوں کی گمشدگیوں‘ ماورائے عدالت قتل کیخلاف ایم کیو ایم کے ملک بھر میں مظاہرے

کراچی + لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندگان) ٹارگٹ کلنگ اور کارکنوں کو لاپتہ کرنے کیخلاف ایم کیو ایم نے اپنے قائد الطاف حسین کی کال پر گذشتہ روز یوم احتجاج مناتے ہوئے کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں مظاہرے کئے اس حوالے سے مرکزی مظاہرہ کراچی پریس کلب کے باہر کیا گیا جس میں لاپتہ کارکنوں کے لواحقین اور ایم کیو ایم کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ کے پارلمیانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاکہ موت کے فرشتے سادہ لباس میں بڑی بڑی سرکاری گاڑیوں میں بغیر شناخت کے ہمارے علاقوں میں آتے ہیں لیکن ایک چھاپے میں بھی مزاحمت نہیں ہوتی، حکومت اور پولیس انکے سامنے بے بس ہیں تو پھر ہمیں چھوڑ دیں پھر وہ سول ڈریس والے اہلکار ہونگے اور ہم۔ انہوں نے کہا دہشت گردوں کے اڈوں اور طالبان کے ٹھکانوں پر جاتے ہوئے ان اہلکاروں کے پیر کپکپاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے اس احتجاج کو ٹریلر سمجھا جائے کیونکہ کل فلم بھی چل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سادہ پوش اہلکاروں کے ہاتھوں ہمارے کارکنوں کی گرفتاریوں اور ماورائے عدالت قتل کے واقعات روکنے کیلئے اقدامات کریں۔ متحدہ کے رہنما حیدر عباس رضوی نے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نوازشریف سے کہا کہ وہ تحفظ پاکستان بل عوام پر مسلط مت کریں اس قانون کے تحت کارکنوں کو غائب کیا جا رہا ہے۔ دریں اثناء لاہور کے علاقے شملہ پہاڑی میں پریس کلب کے سامنے ایم کیو ایم کے کارکنوں نے شدید بارش کے باوجود مظاہرہ کیا وہ الطاف حسین کی تصاویر اور متحدہ کے پرچم اٹھائے نعرے بازی کرتے رہے اور کارکنوں کو لاپتہ کرنے اور قتل کئے جانے پر شدید احتجاج کیا۔ بہاولپور سے نامہ نگار کے مطابق سٹی صدر راشد خان اور سیکرٹری جنرل طارق شاہ کی قیادت میں پریس کلب کے سامنے کارکنوں نے مظاہرہ کیا۔ مقررین نے کہا کہ سادہ کپڑوں میں لوگ ایم کیو ایم کے کارکنوں کو اٹھا کر لیجاتے ہیں پھر انکی بوری بند نعشیں پڑی ملتی ہیں، ہمارے پرامن احتجاج کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق ایم کیو ایم کے کارکنوں نے ضلع کونسل میں مظاہرہ کرتے ہوئے ٹریفک بلاک کر دی۔ انہوں نے الطاف حسین کی تصاویر اٹھاکر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کارکنوں کو لاپتہ کرنے کا نوٹس لیں۔ ادھر اسلام آباد میں ایم کیو ایم کے کارکنوں نے سینیٹر نسرین جلیل کی قیادت میں پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کیا۔ ثناء نیوز کے مطابق ایم کیو ایم خیبر پی کے کے کارکنوں نے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف پریس کلب کے سامنے انچارج پشاور اصغر شاہ آفریدی، جنید حبیب، فرہاد اللہ اور دیگر کی قیادت میں مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس متحدہ کے 300کارکنوں کے قتل اور 45کو لاپتہ کئے جانے کی تحقیقات کا حکم دیں۔ کوئٹہ سے بیورو رپورٹ کے مطابق کوئٹہ زون متحدہ کے زیراہتمام ایم کیو ایم کے کارکنوں نے پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا۔ رہنمائوں عبدالعلی کاسی، ملک جنت گل، عمران اللہ کاکڑ، محمد نعیم یوسف زئی اور دیگر نے وفاقی اور سندھ حکومت کیخلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کے اوچھے ہتھکنڈوں سے حق پرستی کی تحریک کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ علاوہ ازیں حیدر آباد، ملتان سکھر، میرپور خاص اور دیگر شہروں میں ایم کیو ایم کے کارکنوں نے مظاہرے کئے اور ریلیاں نکالیں۔دریں اثناء متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ کارکنوں کی غیرقانونی گرفتاریوں اور مسلسل قتل پر دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ لندن سے جاری بیان میں انہوں نے ایم کیو ایم کے کارکنوں قاسم علی شاہ اور محمد علی خان کے قتل کی پرزوز مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے بے گناہ کارکنان کی غیرقانونی گرفتاریاں، گرفتاریوں کے بعد انہیں لاپتہ کرنے اور حراست کے دوران وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا کر ماورائے عدالت قتل کرنے کے واقعات پر حکومت وانتظامیہ کی مسلسل خاموشی انتہائی معنی خیز ہے۔ مجھے یقین ہے کہ بے گناہ کارکنان و ہمدردوں پر ظلم ڈھانے والے اور ان کے سرپرست اللہ تعالیٰ کے عذاب سے ہرگز نہیں بچیں گے اور ان پر جلد قہر خداوندی ٹوٹے گا۔ایم کیو ایم کے قائد نے ارباب اختیار واقتدار سے مطالبہ کیا کہ ایم کیو ایم کے کارکنان کی مسلسل غیرقانونی گرفتاری اور حراست کے دوران انہیں ماورائے عدالت قتل کرنے کا فوری نوٹس لیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...