اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ ایجنسیاں) خصوصی عدالت نے پراسیکیوٹر اکرم شیخ کی تقرری کیخلاف مشرف کے وکیل کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ان کی تقرری کو درست قرار دے دیا جبکہ 24 اپریل سے غداری کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے گی۔ خصوصی عدالت کا تفصیلی فیصلہ رجسٹرار عبدالغنی سومرو نے پڑھ کر سنایا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ 23دسمبر 2013ء کو درخواست کو مسترد کرچکی ہے جس میں اکرم شیخ کی تقرری کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ کو وہ آئینی عدالت نہیں ہے اور اس کے پاس انتظامیہ کے اختیارات اور عدالتی نظرثانی کے اختیارات نہیں ہیں اسلئے اس پر خصوصی عدالت کوئی فیصلہ نہیں دے سکتی جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ اسے پہلے ہی مسترد کرچکی ہے اس کے علاوہ اس کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر التوا ہے۔ اسلئے عدالت کو اس درخواست کو سننے کا اختیار نہیںہے لہٰذا اکرم شیخ کی تقرری کے خلاف درخواست ناقابل سماعت ہے اور اُسے خارج کیا جاتا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ 20 مارچ 2014ء کو جب اس درخواست پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا تو اس کے بعد 31 مارچ کو پرویز مشرف خصوصی عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے عدالتی بنچ پر اعتماد کا اظہار کیا تو وہیں مشرف نے استغاثہ پر مکمل اعتماد کا اظہار بھی کیا تھا۔ خصوصی عدالت مشرف کے وکیل انور منصور کی جانب سے اکرم شیخ ایڈووکیٹ کی بطور پراسیکیوٹر تقرری کے خلاف دائر کی گئی درخواست پر 20 مارچ کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
غداری کیس: خصوصی عدالت نے پراسیکیوٹر کی تقرری قانونی قرار دیدی‘ مشرف کی درخواست مسترد
Apr 19, 2014