واشنگٹن؍بیجنگ (آئی این پی)امریکی جریدے وال سٹریٹ آف جرنل کی پاکستان امریکہ اور پاکستان چین تعلقات اوردونوں ممالک کی جانب سے پاکستان کی امداد کے حوالے سے ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا امریکہ اس میدان میں چین سے پیچھے رہ گیا ہے، چین پاکستان میں 46ارب ڈالر کی سرمایہ کار کر رہا ہے جبکہ امریکہ کی جانب سے 2009سے اب تک مختلف مد میں دی گئی کل امداد صرف 5ارب ڈالر ہے۔ رپورٹ کے مطابق چینی تاریخ میں کسی دوسرے ملک میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری 46ارب ڈالر کی ہے اور یہ چین پاکستان تجارتی راہداری حقیقت بننے کو تیار ہے، چینی صدر کے دورہ ایشیاء میں نئے عہدکا آغاز ہو گا، 15سال میں 2000میل کا سڑکوں کا جال گوادر بندرگاہ تک بچھایا جائے گا، پاکستانی میڈیا کے ساتھ ساتھ امریکی مغربی اور دیگر غیر ملکی میڈیا میں پاک چین دوستی حقیقی طور پر سدابہار، ہمالیہ سے بلند اور شہد سے میٹھی دوستی قرار دیتے ہوئے کہا گیا یہ نعرہ واقعی سچ ثابت ہوا ہے اوراس کو اب بڑی حقیقت مل گئی ہے۔ چین کی 46ارب ڈالر کی انفراسٹرکچر سرمایہ کاری سے تجارت اور ٹرانسپورٹ روٹ کے نئے عہد کا آغاز ہو گا جو امریکہ کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے کیونکہ چین اب اس خطے میں اپنا تسلط قائم کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے نام سے شروع ہونے والے منصوبوں سے اقتصادی اور سیکیورٹی خدشات ختم ہوں گے۔ ماہرین کے مطابق یہ منصوبہ گیم چینجر ثابت ہو گااور یہ وسیع پالیسی کا منصوبہ ہے جسے ون بیلٹ ون روڈ کا نام دیا گیا ہے، یہ چین کو ایشیائی اور یورپی ممالک کی منڈیوں سے ملائے گا۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ کے مقابلے میں چین توانائی کے شعبے میں33.79ارب ڈالر شاہرائوں پر 5.90 ارب ڈالر، ریل پر 3.69، ماس ٹرانزٹ لاہور میں 1.60 ارب ڈالر، گوادر پورٹ پر 0.66ارب ڈالر، چائنہ پاکستان فائبر آپکٹس پر 0.04 ارب ڈالر خرچ کرے گا جو کہ مجموعی طور پر45.69 ارب ڈالر بنتا ہے، اس طرح چین امریکہ سے بازی لے گیا ۔امریکی نشریاتی ادارے’’بلوم برگ‘‘ نے لکھا ہے چینی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران آٹھ آبدوزوں کی فروخت کے نتیجہ خیز ہونے کا امکان ہے جس سے پاکستانی بیڑے میں دگنا اضافہ ہوجائے گا۔ ان کی خریداری کامقصد بحرہند میں بھارتی بحریہ کے غلبے کا توڑ کرنا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے بھارت کے ساتھ مسابقت میں سمندر سے جوہری ہتھیاروں کے فائر کرنے کی صلاحیت میںپاکستان کا یہ پہلا قدم ہوسکتا ہے۔ تاہم آبدوزوں کی فروخت سے علاقائی پانیوںمیں کشیدگی میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ رپورٹ میں نیویارک کے ایک تھنک ٹینک کونسل آن فارن ریلیشنز کے حوالے سے کہا گیا پاکستان کا جوہری پروگرام دنیا میں سب سے تیز ہے، پاکستان نے چینی ٹیکنالوجی کی مدد سے جوہری ہتھیاروں کو تیار کیا جن کی تعداد ایک سو سے ایک سو بیس تک ہے۔