لندن (بی بی سی) آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں پولیس نے دہشت گردی کے ایک منصوبے کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے اور اس سلسلے میں ایک 18 سالہ نوجوان پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ مختلف علاقوں میں کارروائیوں کے دوران پولیس نے پانچ افراد کو حراست میں لیا تھا۔ پولیس نے تین افراد کو رہا کردیا جبکہ سودت بسیم نامی لڑکے کو عدالت میں پیش کیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ سودت کے علاوہ زیرحراست دوسرے لڑکے کو بھی دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے الزامات کا ہی سامنا کرنا پڑیگا۔ زیرحراست افراد آئندہ ہفتے پہلی جنگ عظیم کی یاد میں منعقدہ کئے جانیوالی اینزیک میموریل کی تقریب پر حملوں کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ یہ حملے داعش کی تحریک سے متاثر ہو کر کئے جاتے تھے۔ جن دو لڑکوں کو حراست میں رکھا گیا، انکے ایک اور 18 سالہ لڑکے نعمان حیدر سے بھی روابط تھے جسے پولیس نے دو اہلکاروں پر چاقوئوں سے حملے کے بعد گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ گرفتار کئے جانے والوں میں سے دو افراد پر دہشت گردی کا مقدمہ چلایا جائیگا۔ تیسرے 18 سالہ شخص کو ہتھیار رکھنے کے الزام جبکہ 18 اور 19 سال کے دو دوسرے نوجوان کو تفتیش کیلئے حراست میں لیا گیا۔
میلبورن میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی، داعش سے متاثر دو نوجوان گرفتار، ایک پر فردجرم عائد
Apr 19, 2015