اسلام آباد (آن لائن+ نیٹ نیوز) چین کے صدر ژی جن پنگ دو روزہ سرکاری دورے پر کل اسلام آباد پہنچیں گے۔ انکے ہمراہ اعلیٰ سطح کا وفد بھی ہوگا جن میں انکی اہلیہ، سینئر وزرائ، کمیونسٹ پارٹی کے حکام اور بڑے سرمایہ کار اداروں کے سربراہ شامل ہونگے۔ چینی صدر کے استقبال کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ اسلام آباد کو بڑے بڑے ہورڈنگز، پاکستان اور چین کے پرچموں سے دلہن کی طرح سجا دیا گیا ہے۔ چین کے صدر کی پاکستان آمد پر حکومت سکیورٹی انتظامات چینی سکیورٹی حکام کی مشاورت سے کررہی ہے۔ چین کی طرف سے سکیورٹی افسروں پر مشتمل خصوصی ٹیم پاکستان میںموجود ہے اور یہ سکیورٹی ٹیم پاکستان کی سکیورٹی ایجنسیوں سے ملکر سکیورٹی اقدامات کو حتمی شکل دے رہی ہے۔ چین کی سکیورٹی ٹیم نے وہ نشستیں بھی اپنی مرضی سے رکھوائی ہیں جن پر چین کے صدر اور پاکستان کے وزیراعظم بیٹھ کر تمام معاہدوں اور ایم او یوز پر تبادلہ خیالات کرینگے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان نے اپنے دیرینہ دوست چین کے صدر کو غیر معمولی پروٹوکول اور سکیورٹی انتظامات دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ صدر مملکت ممنون حسین نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 21 اپریل کو طلب کرلیا ہے۔ چین کے صدر شی چن پنگ مشترکہ اجلاس سے خطاب کریںگے۔ ایوان صدر سے جاری اعلامیے کے مطابق صدر ممنون حسین نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس وزیر اعظم کی ایڈوائس پر بلایا۔ اجلاس منگل 21 اپریل کو صبح 9 بجکر 25 منٹ پر ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چین کی خاتون اوّل سمیت 60 رکنی وفد بھی بطور مہمان اجلاس میں شریک ہوگا۔ معلوم ہوا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے چینی صدر کے خطاب کے دوران پارلیمنٹ ہائوس کی سکیورٹی ٹرپل ون بریگیڈ کے حوالے ہوگی۔ وزرائے اعلیٰ ، گورنر، مسلح افواج کے سربراہان، سفارتکار اور دیگر اہم شخصیات پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بطور مہمان شریک ہوں گی۔ خصوصی دعوت ناموں کے علاوہ کسی بھی شخص، صحافی، سفارتکار اور بیوروکریٹس کو پارلیمنٹ ہائوس میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ صدر عوامی جمہوریہ چین کی پاکستان آمد کے حوالے سے راولپنڈی میں ٹریفک سیکیورٹی کے سلسلے میں ہفتہ کو فل ڈریس ریہرسل کی گئی‘ ٹریفک سکیورٹی فل ڈریس ریہرسل کے دوران راولپنڈ ی میں بعض مقامات پر مکمل ٹریفک بند کردی گئی جبکہ مختلف پوائنٹس سے ٹریفک کو متبادل راستوں پر ڈائیورٹ کیا گیا تھا ۔ وزارت خارجہ، وزارت اطلاعات و نشریات، وزارت داخلہ، وزارت خزانہ اور وزارت منصوبہ بندی، پانی و بجلی، پٹرولیم و قدرتی وسائل کے افسران کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں، ان اہم وزارتوں کے افسر نے ہفتہ کو اپنے دفاتر میں حاضری دی اور چینی صدر کے دورے سے متعلقہ امور کو حتمی شکل دی۔ دونوں ممالک کے درمیان بنیادی ڈھانچے، توانائی اور مواصلات کے شعبوں کے اہم ترقیاتی منصوبوں سے متعلق کئی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے جائیں گے، دورے میں چینی صدر چین کو ملک کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشانِ پاکستان دیا جائیگا۔ صدر مملکت اپنے چینی ہم منصب کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔ وہ وزیراعظم نوازشریف سے بھی ملاقات کریں گے۔ چینی صدر کے دورہ کے دوران دونوں ممالک کے درمیان پاک چین اکنامک کوریڈور کے تحت انفراسٹرکچر ‘ توانائی اور مواصلات کے شعبوں میں اربوں ڈالر کے معاہدوں کو حتمی شکل دی جائیگی۔ ادھر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط‘ گہری اور سدا بہار دوستی ہے۔ انہوں نے چینی صدر زی جن پنگ کے آئندہ دورہ پاکستان کو بڑی اہمیت کا حامل قرار دیا جس کے دوران مختلف منصوبوں کے معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ چینی حکومت توانائی‘ دفاع اور سٹرٹیجک شعبوں سمیت مختلف شعبوں میں 45 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریگی۔ چین کی جانب سے یہ بڑی سرمایہ کاری ہوگی جس میں تمام انفراسٹرکچر اور سماجی و اقتصادی ترقی کے شعبے شامل ہوں گے۔
چینی صدر کل پاکستان آئینگے، استقبال کی تیاریاں مکمل، فل ڈریس ریہرسل
Apr 19, 2015