راولپنڈی+ لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ وقائع نگار خصوصی سے) چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس منظور احمد ملک نے کہا ہے کہ موجودہ نظام عدل میں بہتری کی اشد ضرورت ہے تاکہ سائلین کو کسی مشکل اور طویل انتظار کے بغیر خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر انصاف کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے۔ اس مقصد کے لئے بار اور بنچ کا کردار خصوصی اہمیت کا حامل ہے اور ہم سب کو مطمع نظر یہی ہونا چاہئے کہ عدلیہ کے وقار کے تحفظ اور قانون اور انصاف کی حمکرانی قائم کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔ لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے دورے پر ڈسٹرکٹ و تحصیل بار ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں سے خطاب میں کہی۔ جسٹس منظور احمد ملک نے کہا کہ وکلا معاشرے پڑھا لکھا اور دانشور طبقہ ہیں اور انکے فعال کردار سے سائلین کو انصاف ملتا ہے۔ ہائیکورٹ کی سطح پر 2007ء کے مقدمات کے فیصلے جولائی 2015ء تک مکمل کرلئے جائیں گے۔ بار اور بنچ ایک گاڑی کے دو پہیے ہیں اور انکے تعاون سے انصاف کی فراہمی میرٹ کی بنیاد پر ممکن ہو سکتی ہے لیکن ہمیں ان سائلین کے مسائل اور توقعات کو سرفہرست رکھنا چاہئے جن کیلئے انصاف کا نظام وضع کیا گیا ہے تاکہ وہ بنیادی مقصد حاصل کرسکیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق منظور ملک نے کہا ہے کہ وکلا کو ہڑتال کا کلچر ختم کرنا ہوگا، اس سے لوگوں کے مسائل میں اضافہ ہوتا ہے، یہ تاثر ختم کرنا ہے کہ دادا کے کیس کا فیصلہ پوتا سنتا ہے۔ موجودہ صورتحال سے مایوس ہوں نہ ہی ناُامید۔
وکلا کو ہڑتال کلچر ختم کرنا ہو گا‘ عوام کے مسائل میں اضافہ ہوتا ہے: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
Apr 19, 2015