پی ٹی آئی‘ جماعت اسلامی سے ’’پٹائی جی‘‘ بنا‘ اسٹیبلشمنٹ والو! آئو ایک دوسرے کی غلطیاں معاف کر دیں: الطاف

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کراچی میں جلسہ عام سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا ہے لوگ کہتے ہیں لوگوں کی الطاف حسین سے محبت کم ہوگئی ہے، جلسہ دیکھ لیں لوگوں کی محبت کم ہوئی ہے یا بڑھی ہے۔ ایم کیو ایم کا گراف کبھی نیچے نہیں آیا۔ کارکن اپنے اندر نظم و ضبط قائم رکھیں۔ شرکاء اپنے عمل سے دکھائیں ایم کیو ایم کا گراف کم نہیں ہوا۔ آپ کامیاب ہو گئے دنیا نے دیکھ لیا۔ مخالفوں میں پٹائی جی نعرے لگ رہے ہیں، پی ٹی آئی سے پٹائی اور جی سے جماعت اسلامی بنتا ہے۔ 23 اپریل کو ہم انہیں ’’پٹائی جی‘‘ نہیں ’’مٹھائی جی‘‘ کھلائیں گے۔ 23 اپریل کو نفرت کی نہیں، محبت ہم آہنگی، ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر ملک کے مسائل حل کرنے کی بات ہو گی۔ مختلف جماعتیں ایم کیو ایم کی مقبولیت دیکھ کر گھبرا گئی ہیں۔ جلسے میں ہر مسلک اور فرقے کے لوگ موجود ہیں، اتنا بڑا جلسہ دیکھ کر ڈرون کیمرے کی آنکھیں جواب دے جاتی ہیں۔ ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر ملکی معیشت کی بہتری کی بات کریں۔ کراچی کے لوگو! تم کیا چاہتے ہو آپ کے دائیں بائیں القاعدہ کے لوگ آ کر رہیں، تمہارے دائیں جانب پی ٹی آئی طالبان کی شاخ ہے جبکہ بائیں جانب القاعدہ کی شاخ ہے۔ جماعت اسلامی القاعدہ کی چھوٹی شاخ اور تحریک انصاف طالبان کی سیاسی جماعت ہے۔ یہاں کے بچے بچیوں نے کہا ہے ہمیں ایم کیو ایم چاہئے، طالبان القاعدہ نہیں۔ میں جہاں بلائوں گا وہاں لوگ آئیں گے۔ ایک طرف امن پسند جماعت ایم کیو ایم اور دوسری طرف ’’پٹائی جی‘‘ موجود ہے۔ میں نے کہا تھا جلسے میں ماضی کے ریکارڈ ٹوٹیں گے، آپکے جلسے نے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں۔ کنور نوید جمیل کو ایڈوانس میں کامیابی مبارک ہو، پہلے صرف اردو بولنے والے ہوتے تھے، آج پنجابی، سندھی، بلوچی، کشمیری، بلتستانی سب قومیتیں ہیں۔ ٹی وی چینلز ایمانداری سے جلسے کی تعداد بتائیں، ہمیں غیر مت سمجھو، غیرملکی کا طعنہ مت دو، کالم کلوٹا کہہ دو، خدارا ہمیں برابر کا پاکستانی سمجھیں۔ اسٹیبلشمنٹ ہم پر شک کرنا چھوڑ دے، ہمیں برابر کا پاکستانی سمجھیں۔ طارق محمود دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک نہیں ہوا بلکہ تشدد سے ہلاک کیا گیا۔ ہمارے بزرگوں نے پاکستان کیلئے قربانیاں دیں۔ اسٹیبلشمنٹ والو! ہمارے پہلے ہی دل زخمی ہیں۔ اے پاکستانیو! آئو تلخیوں کو بھلاتے ہیں، محبت اور اخوت سے رہیں۔ ہم سے جو غلطیاں ہوئیں ہمیں معاف کردیں اور جو آپ سے غلطیاں ہوئیں ہم انہیں معاف کردیتے ہیں، یہ وطن ہم سب کا وطن ہے، اختلافات رکھیں مگر ایک دوسرے کے دشمن نہ بنیں۔ پاکستان کو پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتے ہیں۔ پاکستان کو ہر نعمت اور قدرتی وسائل سے اللہ نے نوازا ہے۔ فاٹا، بلوچیوں، سرائیکیوں کو ان کے حقوق دیئے جائیں، بلوچوں کے زخموں پر مرہم رکھا جائے۔ وزارت خارجہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں کشمیریوں پر ہونے والے مظالم پر آواز اٹھائے۔ جس طرح اندرون شہروں کے مسائل سمجھے جاتے ہیں کراچی کے بھی سمجھیں۔ ایسی خارجہ پالیسی بنائی جائے کہ پاکستان کی آبرو اور وقار میں اضافہ ہو۔ لاکھوں آئی ڈی پیز کی واپسی یقینی بنائی جائے، گلوبل ویلج میں دشمنوں کی نہیں دوستوں کی ضرورت ہے، ہمیں جنگ نہیں تجارت کی ضرورت ہے۔ یورپی ممالک جنگیں ختم کر کے یورپی یونین بناسکتے ہیں تو ایشیائی ممالک جنگیں ختم کر کے ایشیائی یونین کیوں نہیں بنا سکتے۔ سنی، شیعہ، دیوبندی، وہابی سن لیں فرقہ وارانہ لڑائیاں جہالت ہے۔ ایک دوسرے کا ساتھ دیں، بچوں کے پاس سکول جانے کیلئے پیسے نہیں ان کیلئے تعلیم کا سوچیں۔ میڈیا سے کہتا ہوں مجھ پر جتنی چاہیں تنقید کریں حق ہے لیکن ریٹنگ بڑھانے کیلئے جھوٹے الزامات سے لوگوں کی پگڑیاں نہ اچھالیں۔ پوری دنیا، پاکستان گواہ ہے کہ جب کراچی اور حیدر آباد میں ایم کیو ایم کی لوکل گورنمنٹ آئی تھی تو پوری دنیا میں پاکستان کا تیسرا نمبر آیا تھا۔ حکومت ایم کیو ایم بنائے گی تو ہم پورے پاکستان کو یورپین ممالک کی صف میں لا کر کھڑا کر دینگے۔ کارکنوں سے کہتا ہوں کوئی گالی دے تو صبر کریں۔ ایم کیو ایم جیو اور جینے دو کی پالیسی پر یقین رکھتی ہے۔ ایم کیو ایم تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے۔ پاکستانیوں کو بلاتفریق ایک پرچم تلے جمع کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان کے لوگوں کو صاف پانی، بجلی، خوراک، چھت کی ضرورت ہے۔ ایم کیو ایم دین اور امن سے محبت کرتی ہے۔ ایم کیو ایم دہشت گردی، انتہاپسندی نہیں چاہتی۔ ایم کیو ایم نے اپنی صفوں سے ان لوگوں کو نکال دیا ہے جو غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہوتے تھے۔ ایم کیو ایم اقربا پروری کی بجائے میرٹ کو ترجیح دیتی ہے۔ ایم کیو ایم صحت اور تعلیم کی سہولتیں چاہتی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کو کہتا ہوں کوئی ملزم ہے تو اسکو عدالت میں پیش کریں، انصاف سے کام لیں ہم اُف تک نہیں کرینگے۔ ہماری مسلح افواج ضرب عضب میں اپنی جانیں ہتھیلی پر رکھ کر لڑ رہی ہیں، اللہ ہماری افواج کو کامیابی و نصرت عطا کرے۔ جلسے کے آخر میں الطاف حسین نے گانا گایا جبکہ آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔ ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا عمران خان پاکستان کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، تحریک انصاف کراچی دشمن جماعت ہے۔ عمران خان کراچی والوں کو آزاد کرانے نہیں قید کرنے آئے ہیں۔ حیدر عباس رضوی نے کہا ہم الطاف حسین کے چاہنے والے اور وفادار ہیں، الطاف حسین کے ساتھ ہماری محبت کو کوئی ختم نہیں کر سکتا۔ الیکشن کے دن حق پرستوں کی فتح ہوگی۔ جماعت اسلامی نشست ہار گئی تو کیا قیادت استعفیٰ دیگی؟ پی ٹی آئی، جماعت اسلامی کے حق میں دستبردار ہو کر بچ سکتی ہے، متحدہ اور دوسروں کے جلسے میں وہی فرق ہے جو نالی اور سیلاب میں ہے۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی میں نمبر دو کا مقابلہ ہے، دونوں کی ضمانتیں ضبط ہونگی۔ این اے 246 میں مخالفین منہ کے بل گریں گے۔ 23 اپریل کو کنٹینر کی سیاست کنٹینر میں پیک ہوکر خیبر پی کے جائیگی۔ فاروق ستار نے کہا 23 اپریل کو عوام کی عدالت سے ایم کیو ایم سرخرو ہوگی۔ ہمارا مقابلہ ہم پر لگائے  گئے الزامات سے ہے۔ فیصلہ آج ہوگیا اب صرف ایک رسم ہونا باقی ہے۔ ایم کیو ایم کے این اے 246 سے امیدوار کنور نوید جمیل نے کہا کراچی کے لوگ زندہ نعشیں نہیں زندہ قوم ہیں۔ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم پورے ملک سے لوگ لاکر بھی اتنا بڑا جلسہ نہیں کر سکتے۔

ای پیپر دی نیشن