وہاڑی/ سیالکوٹ (نامہ نگاران) پولیس کانسٹیبل کو قتل کرنیوالے مجرم کو ڈسٹرکٹ جیل وہاڑی میں پھانسی دیدی گئی جبکہ سیالکوٹ میں 2 مجرموں کو 21 اور 2 مجرموں کو 22 اپریل کو تختہ دار پر لٹکایا جائیگا۔ تفصیل کے مطابق سنٹرل جیل وہاڑی میں پولیس کانسٹیبل کے قاتل مجرم منظور وصلی کو گذشتہ صبح پھانسی دیدی گئی۔ پھانسی پانے والے مجرم منظور وصلی نے جولائی 2001ء میں ضلع ساہیوال کے تھا نہ فتح شیر کے علاقہ میں پو لیس مقابلہ میں کا نسٹیبل فد احسین کو فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا۔ دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج نذیر احمد گجا نہ نے 31 جولائی 2002ء کو دو مرتبہ سزائے موت کا حکم سنایا جس پر ملزم نے لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ میں اس حکم کے خلاف اپیل دائر کی جو مئی 2008ء کو خارج کردی گئی۔ بعدازاں ملز م نے صدر پاکستان سے رحم کی اپیل کی جو 6 اپریل 2015ء کو مسترد ہوئی تھی جس پر انسداد دہشت گردی کی عدالت ملتان نے 13 اپریل 2015ء کو مجرم کے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے تھے جس پر گذشتہ صبح ساڑھے پا نچ بجے ڈسٹرکٹ جیل وہاڑی میں پھا نسی پرلٹکادیا گیا۔ مجرم کے ورثاء نے جیل انتظامیہ سے میت وصول کی۔ جب اسکی نعش ڈسٹرکٹ جیل کے باہر پہنچی تو اسکی بیوی امیراں بی بی، 13 سالہ بیٹا اور 12 سالہ بیٹی غم سے بیہوش ہوگئے۔ علاوہ ازیں ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ میں دو مجرموں کو 21 اور دو کو 22 اپریل کو تختہ دار پر لٹکا دیا جائیگا۔ علاوہ ازیں انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 1 گوجرانوالہ نے سیالکوٹ کے علاقہ میں 29 اگست 1997ء کو 12 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کرنے والے دو مجرموں عابد مقصود اور ثناء اللہ کو سزائے موت کا حکم سنایا تھا جس میں ان مجرموں کی رحم کی اپیلیں خارج ہونے کے بعد ان کو21 اپریل کو تختہ دار پر لٹکایا جائیگا۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت گوجرنوالہ نے سیالکوٹ کی حدود میں 6 مئی 1999ء کو لڑکی سے اجتماعی زیادتی کرنیوالے دو مجرموں سلیم منظور اور لقمان کو پھانسی کا حکم سنایا تھا جن کی بھی رحم کی اپیلیں خارج ہونے کے بعد انہیں 22 اپریل کو تختہ دار پر لٹکایا دیا جائیگا۔ جیل انتظامیہ نے پھانسی کیلئے تما م تر انتظامات مکمل کرلئے ہیں۔ مجرموں کی اہل خانہ سے ملاقات کروا دی گئی ہیں۔
پھانسی