افغانستان: خودکش دھماکہ‘ بچوں سمیت 37 ہلاک‘ 115 زخمی

کابل، اسلام آباد (آئن لائن، + بی بی سی + اے ایف پی + نمائندہ خصوصی) افغانستان کے مشرقی شہر جلال آباد میں ایک نجی بنک کے باہر خودکش دھماکہ کے نتیجے میں بچوں سمیت 37 افراد ہلاک جبکہ 115 زخمی ہوگئے۔ قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا اور انکے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ تفصیلات کے مطابق موٹرسائیکل سوار خودکش حملہ آور نے بنک کے باہر خود کو اڑا لیا۔ زخمیوں کو ریسکیو اہلکاروں نے ریسکیو کر کے قریبی ہسپتال منتقل کردیا جن میں سے کئی کی حالت نازک بتائی جاتی ہے اور ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔ طالبان نے ملوث ہونے کی تردید کی جبکہ داعش نے ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق دھماکہ ایک بنک کے باہر ہوا جہاں سرکاری ملازمین اور فوجی تنخواہیں وصول کرنے کیلئے کھڑے تھے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ ’’یہ شیطانی اقدام ہے، ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔‘‘ اے ایف پی کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ اسلامی شدت پسند تنظیم داعش نے جلال آباد میں خودکش دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے داعش نے کسی واقعہ کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ترجمان نے غیرملکی خبر رساں ایجنسی کو فون پر ذمہ داری قبول کر لی۔ جائے وقوعہ پر ایک بم ناکارہ بنا دیا گیا۔ اقوام متحدہ کے اہلکار نے بتایا 35 افراد مارے گئے۔ کابل میں موجود بی بی سی کے مطابق گزشتہ کئی ماہ میں جلال آباد میں ہونے والا یہ سب سے بڑا حملہ ہے۔ صدر اشرف غنی نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردی کی بزدلانہ اور ہولناک کارروائی قرار دیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف اور ترجمان دفتر خارجہ نیب بھی جلال آباد حملے کی شدید مذمت کی ہے اور انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سرکاری ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ دہشت گردی پاکستان اور افغانستان کی مشترکہ دشمن ہے اور دونوں ملک ملکر اسکے خاتمے کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے افغانستان سے تعاون کیا جائیگا۔انہوں نے مرنے والوں کے پسماندگان سے اظہار تعزیت کیا۔

ای پیپر دی نیشن