کوئٹہ (بیورو رپورٹ) جھالاوان کے صدر مقام خضدار میں اہم کمانڈروں اور کالعدم بی ایل ایف کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کے 2 عزیزوں سمیت 144فراریوں نے ہتھیار ڈال دیئے ، قومی دھارے میں آنے اور محب وطن پاکستانی بننے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ ہم بہکاوے میں آگئے تھے ، علیحدگی کوئی تحریک نہیں یہ صرف نام نہاد آزادی کی تحریک دکھاوا اور پیسوں کی طمع اور لالچ کے لئے ہے ۔ یہ سب ملک دشمن ایجنسیوں کی ایماء پر ہورہارہے ۔ کلبھوشن یادیو اس کی زندہ مثال ہے ۔ہمیں یہ احساس ہوگیا ہے کہ یہ لڑائی ایک دھوکہ ہے اس میں کوئی سچائی نہیں ہے ۔ ان نام نہاد تنظیموں میں جو بھی پیسہ استعمال ہوتا ہے وہ بھارت اور اسرائیل کی طرف سے آتا ہے ۔ان کا مقصد افرا تفری پیدا کرنا ہے۔ جاوید مینگل حیر بیار مری ڈاکٹر اللہ نذر، حیر بیار مری اور زامران باہر کے ملک کے ایجنٹ ہیں ۔یہ بات بی ایل اے کے کمانڈر عید محمد عرف ثناء اور لشکر بلوچستان کے کمانڈر مہراللہ محمد حسنی، بی ایل ایف کے کمانڈر نیاز محمد عر ف ڈاڈا نے اپنے دیگر12کمانڈروں اور144فراری ساتھیوں کے ہمراہ ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہونے کے موقع پر خضدار میں پُرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کی۔ہتھیار ڈالنے والے فراریوں میں بی ایل اے ، بی آر اے ، لشکر بلوچستان اور بی ایل ایف کے اہم کمانڈروں سمیت 144فراری شامل تھے۔ تقریب کے دوران کمشنر قلات ڈویژن ڈاکٹر محمد اکبر حریفال اور دیگر کمسن معصوم بچوں نے فراریوں کو پاکستان کے سبز ہلالی پرچم پہنائے اور انہیں پھول و گلدستے پیش کئے۔ اس موقع پر کمشنر قلات ڈویژن ڈاکٹر محمد اکبر حریفال نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قومی دھارے میں آنے والے فراریوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہ خوش آئندہ عمل ہے کہ فراریوں نے قومی دھارے میں آکرپاکستان کے جھنڈے کو تسلیم کرلیا ہے یقیناً یہ ایک سازش تھی کہ ہمارے نوجوانوں کو ورغلا کر ان کے ذہنوں کو پراگندہ کردیا گیا اور ان کی زندگی کو داغدار کردیا گیا ۔ دیر آید درست آید اب یہ بڑی تعداد میں نوجوان قومی دھارے میں شامل ہوگئے ہیں توہم ان کی اس دوستی کو قبول کرتے ہیں۔ انہیں اعلان کردہ پیکج کے تحت ملازمتیں ، کاروبار اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی ایل اے کے کمانڈر عید محمد عرف ثناء نے کہاکہ میں ڈاکٹر اللہ نذر کا کزن ہونے کی وجہ سے 2003 سے بلوچ لبریشن فرنٹ میں شمولیت اختیار کی اور 2014 تک ڈاکٹر اللہ نذر کا قریبی ساتھی رہا ۔ بلوچ لبریشن فرنٹ کی ظلم و زیادتی نا انصافی کی وجہ سے 2014ء کے دوران میں نے بلوچستان لبریشن فرنٹ کو خیر آباد کہا اور بلوچ لبریشن آرمی میں شمولیت اختیار کی ۔ حیربیار مری ، ڈاکٹر اللہ نذر دوسرے ملک دشمن سرداروں کی طرح بلوچ قوم کو مفاد کے بجائے انہیں نقصان پہنچا رہا ہے ۔ آزادی کے نام پر ملک دشمن ایجنسیوں کی ایما پر کام کررہے ہیں ۔ لشکر بلوچستان کے کمانڈر مہراللہ نے کہا کہ یہ آزادی کی جنگ نہیں بلکہ پیسوں کی خاطر ہے میں دعوے سے کہتا ہوں کہ ان تنظیموں میں جو بھی پیسہ استعمال ہوتا ہے وہ بھارت اور اسرائیل کی طرف سے آتا ہے ۔علاوہ ازیں ہتھیار ڈالنے والوں میں کالعدم بی ایل ایف کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کے دو قریبی دار بھی شامل ہیں۔ ڈاکٹر اللہ نذر کے بھانجا عید محمد عرف ثناء اور سالہ مہراللہ محمد حسنی نے ہتھیار ڈال کر باقاعدہ قومی دھارے میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔