کراچی (نیوز رپورٹر)جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا ہے کہ 22اپریل کو کسی ریڈ زون کو تسلیم نہیں کریں گے ، چاروں طرف سے گورنر ہاو¿س کا گھیراو¿ کریں گے ، شاہراہ فیصل پر ملین مارچ بھی کرسکتے ہیں ، ہمیں احتجاج کا شوق نہیں ، اگر وزیر اعظم اور گورنر مسئلہ حل کرائیں تو ہم احتجاج کے ساتھ ساتھ مذاکرات کے لیے بھی تیار ہیں ۔کراچی کے عوام کو ان کا حق دلائیں گے ، کے الیکٹرک کے مظالم سے نجات دلائیں گے ۔کے الیکٹرک اووربلنگ ختم کرے اور فیول ایڈجسمنٹ ، ڈبل بنک چارجز ،میٹر رینٹ ملازمین کے نام پر غیر قانونی طور پر وصول کیے گئے 200اارب روپے کراچی کے عوام کو واپس کرے۔100,200اور 300یونٹ استعمال کرنے والے چھوٹے صارفین کے لیے نرخوں میں ظالمانہ اضافہ واپس لیا جائے۔ کراچی کو لوڈ شیڈنگ فری کیا جائے کیونکہ کے الیکٹرک کے تمام پاور پلانٹس اگر چلائے جائیں تو کراچی میں بجلی کی کوئی کمی نہیں ہوسکتی ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے کے الیکٹرک آفس النور پاور ہاو¿س نزد شفیق موڑ پر کے الیکٹرک کے خلاف دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔احتجاجی دھرنا کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کے شہریوں سے 200ارب روپے سے زائد غیر قانونی طور پر وصول کر نے ،اووربلنگ ،پیداواری صلاحیت ہونے کے باوجود مطلوبہ بجلی پیدا نہ کر نے اور شہریوں کو لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا کر نے ،چھوٹے صارفین کے لیے نرخوں میں اضافے اور کے الیکٹرک ،نیپرا اور حکومتی گٹھ جوڑ کے خلاف احتجاجی تحریک کے سلسلے میںدیا گیا ۔
حافظ نعیم