لاہور(آن لائن) سندھ طاس واٹر کونسل پاکستان کے چیئرمین، ورلڈ واٹر اسمبلی کے چیف کوآرڈینیٹر حافظ ظہور الحسن ڈاہر نے کہا کہ ہماری 9سالہ جزوقتی اور 18 سالہ ہمہ وقتی تحقیق اور جدوجہد سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ مکمل طور پر بلڈوز کر دیا ہے۔ بھارت سمیت 8 غیرمسلم ممالک 3 عالمی اداروں اور 5 غیرملکی سراغ رساں ایجنسیوں پر مشتمل غیرقانونی کنسورشیم اور یہودی لابی کے بھرپور اشتراک سے پاکستان کی طرف بہنے والے دریاؤں چناب، جہلم سندھ اور ان کے معاون ندی نالوں کو اپنی حدود میں بند کرنے کے خطرناک منصوبوں پر عمل پیرا ہے اور ان دریائوں کا رخ شمال سے جنوب کی طرف موڑنے کے متعلق بڑے بڑے ڈیم بنانے، بیراج تعمیر کرنے اور رابطہ نہریں نکالنے کے ایک ہائی میگا واٹر پلان پر کام کررہا ہے اور کسی جنگی حملہ کے بغیر پاکستان کو اندر سے تباہ کرنے کا یہ انتہائی خطرناک منصوبہ طے پا چکا ہے۔ ماضی کی حکومتوں سے یہ تباہ کن بھارتی پلان مخفی نہ تھا، ایک عالمی سازشی تھیوری کے تحت بھارت کو یہ خطرناک پلان مکمل کرنے کا موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔ بھارت میں عمل کو دنیا کی تاریخ میں سب سے بڑی اور خطرناک جارحیت قرار دیا جارہا ہے۔ بارسلونا کنونشن 1921ء میں یہ صاف لکھا گیا ہے کہ کسی بھی ملک کو ایسے دریائوں کا پانی روکنے پانی کا رخ تبدیل کرنے کا قطعی کوئی حق حاصل نہیں جو کسی ملک کی سرحد عبور کر کے کسی دوسرے ملک میں داخل ہوتے ہیں، جس ملک میں دریا بنتے ہیں وہ ملک راستے میں اپنی حدود کے اندر کسی پڑوسی ملک کا پانی ہرگز نہیں روک سکتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ماہ رواں کے اندر کشن گنگا اور ریتلے ڈیم کے بارے میں واشنگٹن میں جو مذاکرات ہونے تھے وہ بھی بھارت نے اُلٹا دیئے ہیں۔
بھارت نے سندھ طاس معاہدہ مکمل طور پر بلڈوز کر دیا: ظہور ڈاہر
Apr 19, 2017