اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی بربر یت کا نوٹس لے:مولانا فضل الرحمن

Apr 19, 2018 | 20:14

ویب ڈیسک

جے یو آئی (ف) کے سربراہ اور کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے ظلم و بربریت کا نوٹس لے، بھارتی قابض افواج کشمیری خواتین کی عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہیں۔ اپنے ایک بیان میں مولانا فضل الرحمن نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ وہ گزشتہ کئی دہائیوں سے جدوجہد کرنے والے کشمیریوں کے خلاف بلا روک ٹوک غیر انسانی سلوک کی تحقیقات کے لئے آزادانہ تحقیقاتی کمیشن قائم کرکے جو جنرل اسمبلی کے سامنے اپنی رپورٹ پیش کرے۔انہوں نے کہاکہ یہ اقدام عالمی برادری کے سامنے کشمیریوں کے خلاف بھارت کی ان شرمناک کاروائیوںکا بھانڈہ پھوڑتے ہوئے بھارت کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے میں مدد دے گا۔ حال ہی میں معصوم کشمیری بچی آصفہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے انہوں نے بھارتی حکومت کے اس غیر ذمہ درانہ طرز عمل کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس فعل میں ملوث شرپسندوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لئے بھارتی عوا م کی جانب سے بھرپور آواز اٹھائی جانی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ بد قسمتی سے پوری کشمیری آبادی قابض بھارتی افواج کے ہاتھوں غیر محفوظ ہے۔ وہ ان کشمیری نوجوانوں کو نشانہ بنارہی ہے جو پر امن طورپر اپنے حق خود ارادیت کے لئے جدوجہد کررہے ہیں ۔ وہ آپریشن کے نام پر ان سے تشدد اور غیر انسانی سلو ک روا رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی اس بربریت کشمیری عوام میں قابض افواج کے خلاف اشتعال بڑھ رہا ہے اور یہ میڈیا میں شائع ہونے والی ان تصوریوں میں دیکھا جا سکتاہے جس میں سکول یونیفارم میں ملبوس طلبا و طالبات قابض افواج کے خلاف مظاہرہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ عمل کشمیری عوام کے جذبے کا عکاس ہے جو بھارتی افواج کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں ۔انہوں نے بھارتی حکومت سے کہاکہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے فوری طورپر پاکستان کے ساتھ بامقصد مذاکرات کی میز پر آئے اس مسئلہ کے حل کے لئے فوری اقدامات اٹھائے ۔ مولانا فضل الرحمن نے خبردار کیاکہ بھارتی قابض افواج کی جانب سے طاقت کے بے رحمانہ استعمال اور تشدد سے نہ صرف انسانی حقوق کی صورتحال متاثر ہورہی ہے بلکہ اس سے خطے کے لئے بھی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔

مزیدخبریں