لاہور (نیوز رپورٹر)بلوچستان میں مکران کوسٹل ہائی وے میں ہونیوالا فائرنگ کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اوراس کے نتیجہ میں ہونیوالی قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار اور ورثاء سے اظہار تعزیت ویکجہتی کرتے ہیں۔ غم کی اس گھڑی میںپوری قوم کو متحد ہونا چاہئے۔ بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے اور یہ عناصر پاکستان کو خوشحال نہیں دیکھنا چاہتے ہیں۔ دشمن اس کارروائی کے ذریعے پاکستانی قوم میں انتشار اور صوبائی عصبیت پھیلانا چاہتا ہے لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں ناکام ہو گا۔بلوچستان کے عوام پرامن، محب وطن اور پاکستان کی خاطر ہر طرح کی قربانی دینے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں ۔ ان خیالات کااظہار ممتاز دانشوروں نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان میںممتاز صحافی مجیب الرحمن شامی کی عمرہ ادائیگی کے بعد ان کے اعزاز میں منعقدہ ظہرانہ کے دوران کیا جس کا اہتمام سیکرٹری نظریۂ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید نے کیا تھا۔اس موقع پر تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن اور نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، میاں فاروق الطاف، عطاء الرحمن، کالم نگار ومشیر وزیراعلیٰ پنجاب محمد اکرم چودھری، جمیل اطہر، سلمان غنی، کالم نگار حفیظ اللہ نیازی، سینیٹر ولید اقبال، محسن گورائیہ، انچارج ایڈیٹوریل روزنامہ نوائے وقت سعید آسی، معروف کالم نگار ڈاکٹر محمد اجمل نیازی،سیاسی و سماجی رہنما بیگم مہناز رفیع، ذوالفقار احمد راحت، کالم نگار رئوف طاہر، حامد ولید، ایثار رانا ، ڈاکٹر حفیظ الرحمن، بیگم خالدہ جمیل، ڈاکٹر یعقوب ضیائ، عبدالرزاق جامی موجود تھے۔ مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ پوری قوم متحد ہو کر دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جائے ۔ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا کہ تحریک پاکستان کے دوران مسلمانان برصغیر ہر طرح کے تعصبات اور اختلافات کو بھلا کر قائداعظمؒ کی قیادت میں متحد ہو گئے اور آزادی کی منزل حاصل کر لی ۔ آج بھی ہمیں قومی اتحاد و یکجہتی کی اشد ضرورت ہے۔میاں فاروق الطاف نے کہا کہ دنیا میں کوئی ملک ایسا نہیں ہے جہاں دہشتگردانہ کارروئیاں نہ ہوتی ہوں ابھی کچھ عرصہ قبل نیوزی لینڈ جیسے پر امن ملک میں بھی دہشتگردی کی کارروائی ہوئی اور وہ پوری قوم متحد ہو گئی۔ لہٰذا ہمیں بھی متحد ہونا چاہئے۔ پروفیسر عطاء الرحمن نے کہا کہ ریاست کی تمام تر کوششوں کے باوجود ابھی تک دہشتگرد عناصر کارروائیاں کر رہے ہیں ۔ہمیں ہر حال میں قومی مفادات کو مقدم رکھنا چاہئے۔ محسن گورائیہ نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں ہم اپنے بلوچستان کے بھائیوں کے ساتھ ہیں۔ میڈیا کو بلوچستان کے حالات و واقعات سے پوری قوم کو آگاہ کرنا چاہئے۔حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ کوئٹہ ، پشاور کے بعد اب بلوچستان میں دہشتگردانہ کارروائیاں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ یہ عناصر ابھی موجود ہیں اور ہمیں ان عناصر کا قلع قمع کرنا چاہئے۔ہمارے دشمن سی پیک کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں ہمیں ان کی سازشیں ناکام بنانا ہوں گی۔بیگم مہناز رفیع نے کہا کہ بلوچستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا ہمارے ازلی دشمن بھارت کی ہمیشہ سے خواہش رہی ہے اور وہ اس طرح کی کارروائیاں پہلے بھی کرواتا رہا ہے۔ایثار رانا نے کہا کہ افغانستان کے حالات کا بھی ہمارے ملک میں کافی اثر پڑتا ہے، اب ایک ایسے وقت میں جب طالبان کی کارروائیاں بڑھ رہی ہیں اور امریکہاس خطہ سے نکلنے کا پلان بنا رہا ہے تو ان حالات کا یہاں بھی اثر پڑے گا۔شاہد رشید نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے ہمیشہ بلوچستان کے عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے ۔ ہم مکران کوسٹل ہائی وے پر ہونیوالے فائرنگ کے واقعہ کی پرزور مذمذمت کرتے ہیں اور جاں بحق ہونیوالے افراد کے ورثاء سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔آج دشمن میڈیا کے ذریعے بے بنیاد پروپیگنڈٖا کر رہا ہے جسے ہم نے اپنے اتحاد ویکجہتی کے ذریعے ناکام بنانا ہے۔