امریکی قائمقام وزیر دفاع پیٹرک شانا ہان کا کہنا ہے کہ وہ ترکی کو ایف۔35کی حوالگی کے بعد دارالحکومت انقرہ کا دورہ کرنے کے خواہاں ہیں۔امریکی ترک کونسل کی سالانہ کانفرس کے دائرہ کار میں واشنگٹن کا دورہ کرنے والے ترک وزیر دفاع خلوصی عقار کے ساتھ اپنی ملاقات کا جائزہ پیش کرتے ہوئے شاناہان نے بتایا کہ"ہمارا راستہ کہاں پر بند ہوا ہے ، وہاں سے ہم کیسے نکلیں گے ؟" سوالات کا جواب تلاش کیا جا رہا ہے، ہم پوزیشنز سے ہٹ کر مفادات پر مرکوز ہیں۔ "انہوں نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں پیش رفت آئی ہے، ترکی ہمارا سٹریٹیجک شراکت دار ہے، ترک وزیر دفاع سے ملاقات کافی خوشگوار رہتی ہے، میں نے مشترکہ جنگی طیارے ایف۔35 کی ترکی حوالگی کے بعد ان سے انقرہ میں ملاقات کا عندیہ دیا ہے۔دریں اثنا شمالی شام میں سیکورٹی زون کے قیام کا معاملہ بھی ایجنڈے میں برقرار ہے۔پینٹاگون کے ترجمان چارلس سمرز کا کہنا ہے کہ سیکورٹی زون کے معاملے پر ترکی کے وسیع پیمانے کے مثبت مذاکرات جاری ہیں۔انہوں نے بتایا کہ امریکی فوجیوں کے انخلا کے وقت اپنے اتحادیوں کے ہمراہ شام میں داعش کے وجود کا مستقل طور پر خاتمہ کرنے اور خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے والے طاقت کے خلا کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کرنے ، ترکی کے جائز سیکورٹی خدشات پر غور کرنے اور داعش کے خلاف جنگ میں ہمارے شراکت داروں کا تحفظ کرنے سمیت صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے شام میں دیگر اہداف کے حصول پر ہمارا یقین پختہ ہے