مقبوضہ کشمیر: بھارتی فووسز کا نمازیوں پر وحشیانہ تشدد، 16 گرفتار، حملے میں ایک اہلکار زخمی

Apr 19, 2020

سرینگر (این این آئی)مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں ایک حملے میں بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کا ایک اہلکار زخمی ہو گیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے ضلع کے علاقے نیوا میں قائم سی آر پی ایف اور پولیس کے ایک مشترکہ کیمپ پر دستی بم داغا اور فائرنگ کی جس کے باعث اندر کمار نامی ایک اہلکار زخمی ہو گیا۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروںنے حملے کے فوراً بعد علاقے کو محاصرے میں لیکر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی۔ ادھر بھارتی فورسز نے گزشتہ رو ز ضلع بانڈی پورہ کے علاقے سمبل گنستان میں نمازیوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے جواب میں لوگوں نے فورسزاہلکاروں پرپتھرائو کیا جسکے نتیجے میں چھ فورسز اہلکار زخمی ہو گئے۔ بھارتی پولیس نے اس موقع پر سولہ افراد گرفتار کر لئے۔ کشمیر میں ’’ کشمیر ٹریڈ الائنس‘‘ نے کہا ہے کہ قابض بھارتی انتظامیہ مقبوضہ علاقے میں موجود غیر کشمیری مزدوروں اور کاریگروں کو مفت راشن اور نقد امداد فراہم کررہی ہے جبکہ مقامی (کشمیری) مزدوروں ، محنت کشوں اور ضرورت مندوں کو نظر انداز کرہی ہے جو انتہائی افسوسناک ہے۔ مقبوضہ وادی میں کرونا ریڈ زون علاقوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور تعداد بڑھ کر 80 ہو گئی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عالمی وباء کرونا وائرس کے نتیجے میںپہلے سے بھی بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار کشمیری مزید خوف و دہشت میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسٹ) کے سینئر رہنما محمد یوسف تاریگامی نے بھارت حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ لاک ڈائون کے وران لوگوں کو درپیش مسائل کی طرف توجہ دے اور مختلف بھارتی ریاستوں میں پھنسے کشمیریوں کو اپنے گھروں کو واپس لانے کیلئے انتظامات کرے۔

مزیدخبریں