کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث پیدا ہونے والے مالی بحران سے نمٹنے کے لیے جرمنی نے چھوٹے کاروبار کرنے والے افراد کے لیے ہنگامی امداد کا اعلان کیا تھا۔ تاہم آن لائن فراڈیوں نے متعدد سرکاری ویب سائٹیں کلون کر دیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن ریاست نارتھ رائن ویسٹ فالیا کی حکومت نے ایسٹر کی تعطیلات سے قبل آن لائن دھوکا دہی کی مبینہ کوشش کے بعد ایک ہفتے کے لیے ہنگامی امدادی اسکیم کی ویب سائٹ عارضی طور پر غیر فعال کر دی۔ بعد میں ریاستی اقتصادی وزارت نے بتایا کہ جرمنی میں سیلف ایمپلائیڈ یا ذاتی کاروبار کرنے والے اور چھوٹے کاروباری افراد کورونا وائرس سے متعلقہ سرکاریہ نگامی امداد کے لیے آن لائن درخواست جمع کروا سکتے ہیں۔ جرمنی میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لیے لاک ڈاﺅن نافذ کیا گیا، برلن حکومت نے ذاتی کاروبار کرنے والے اور دس یا اس سے کم ملازمین پر مشتمل چھوٹی کمپنیوں کی مدد کے لیے پچاس ارب یورو کے ہنگامی پیکج کا اعلان ر رکھا ہے۔فراڈیوں نے سرکاری ویب سائٹ کی کلوننگ یا نقل کر کے ہو بہو ایک جعلی ویب سائٹ تیار کر لی۔ یعنی جب بھی کوئی درخواست دہندگان غیر دانستہ طور پر اس جعلی ویب سائٹ پر امداد کے غرض سے اپنی معلومات درج کرتا تو وہ تمام معلومات فورا نوٹ کرلی جاتی تھی۔ بعد ازاں اصلی ویب سائٹ پر درست نام، پتہ، ملازمت اور ٹیکس نمبر کے ساتھ مختلف بینک اکاﺅنٹ کی تفصیلات شامل کر کے امداد کے لیے درخواست جمع کرا دی جاتی تھی۔استغاثہ کے مطابق شبہ ہے کہ یہ گھوٹالا ایک جرائم پیشہ تنظیم کے ذریعے چلایا جا رہا تھا جو کہ شاید اب جرمنی سے باہر جا چکی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس ہی نوعیت کی کارروائیاں جرمنی کی دیگر ریاستوں کی ویب سائٹ کے ساتھ بھی پیش آئیں، جس میں این آر ڈبلیو کے ساتھ برلن، ہیمبرگ، سیکسنی اور بریمن شامل ہیں۔ گذشتہ ماہ، یورپی قانون نافذ کرنے والی ایجنسی یوروپول نے متنبہ کیا تھا کہ جرائم پیشہ افراد کورونا وائرس کی ہنگامی صورت حال کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ مثال کے طور پر جعلی مصنوعات فروخت کرنا، جعلی ہیلتھ ورکرز بننا اور وہ کمپیوٹر ہیک بھی کر رہے ہیں کیونکہ ان دنوں زیادہ تر افراد گھروں سے آن لائن کام کر رہے ہیں۔ یوروپول کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں سائبر کرائم، فراڈ، جعلی اور غیر معیاری سامان اور جائیداد کی فروخت کے منظم جرائم سرفہرست ہیں۔