لاہور (خصوصی نامہ نگار ) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے وزیراعظم عمران خان کے مغرب سے توہین رسالت پر سزائیں دینے کے مطالبے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ اصل سوال یہ ہے کہ عالمی سطح پر اسلاموفوبیا کے تدارک اور ناموس رسالت کے تحفظ کے لیے پاکستانی حکومت نے تقاریر اور میڈیا ٹاک کے لیے کیا کیاہے۔ مغرب سے قانون اور سزائیں دینے کا مطالبہ تو کیا جارہاہے لیکن پاکستان میں شاتمین کو عدالتیں قانون کے تحت سزائیں دیتی ہیں ۔ لیاقت بلوچ نے عوامی افطار پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فرانس کے شہریوں نے اپنی حکومت کی ہدایت کے باوجود پاکستان نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیاہے یہ علامت ہے کہ پاکستان میں غیر ملکی اور اقلیتیں محفوظ ہیں۔ تمام انسانوں کی جان ، مال ، عزت کی حفاظت اہل ایمان کی دینی شرعی ذمہ داری ہے۔قرآن ، رسول اللہ کی توہین اور تضحیک پر مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔ہر دور میں حکومتوں نے عوام کے حب دین ، شعائر اسلام کی حفاظت کے جذبات کو طاقت سے دبایا۔ حکومتوں کا سیکولرازم اور لادینیت کے کلچر اور ماحول کو تحفظ دینا ہی اصل فساد ہے۔ اسلامیان پاکستان کچھ بھی ہو جائے ، عقیدہ ختم نبوت ، شان رسالت کی حفاظت پر کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے۔ جماعت اسلامی کے کارکنان گھر گھر ، مسجد مسجد ، مارکیٹوں میں رابطہ عوام کے لیے مسلسل جدوجہد کا عزم کرلیں۔ جماعت اسلامی ملک و ملت کو بحرانوں سے نجات دلائے گی اور آئین پاکستان کو اس کی روح کے مطابق نافذ کیا جائے گا۔
توہین رسالت پرسزا کے حوالے سے عمران کا بیان قابل تحسین:لیاقت بلوچ
Apr 19, 2021