ملک میں توڑپھوڑسےعالمی سطح پرکوئی فرق نہیں پڑےگا،وزیراعظم

Apr 19, 2021 | 11:56

ویب ڈیسک

وزیراعظم عمران خان  کا کہنا ہے کہ ملک میں توڑپھوڑسےعالمی سطح پرکوئی فرق نہیں پڑےگا۔

 وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ملک میں مذہبی اورسیاسی جماعتیں اسلام کا غلط استعمال کرتی ہیں،یہ جماعتیں اسلام کو استعمال کرکے ملک کو نقصان پہنچا دیتی ہیں،بعض مغربی ممالک مسلم دنیا کی دل آزاری کرتے ہیں، میں نے پاکستان کے عوام میں نبی اکرم ﷺ سے جو عشق دیکھا ہے کسی ملک میں نہیں دیکھا، اپنے ملک میں مظاہرے اور توڑ پھوڑ کرکے مغربی ملکوں کو کوئی فرق نہیں پڑے گا،یقین دلاتا ہوں کہ دنیا کے دیگر ممالک کو ساتھ ملا کر ہم مہم چلائیں گے۔ اسلام آباد میں مارگلہ ہائی وے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے دوسروں کو کوئی فرق نہیں پڑتا مگر ہم خود نقصان اٹھاتے ہیں، میں انہیں واضح کردوں کہ یہاں سب نبی اکرم ﷺ سے محبت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کا مقصد ایک ہے، پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہماری قوم اپنے دین اور اپنے نبی ﷺ سے محبت کرتی ہے ۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ جب ہمارے نبیﷺ کی شان میں گستاخی ہوتی ہے تو کیا حکومت کو تکلیف نہیں ہوتی، کس نے دلوں کو چیر کر دیکھا ہے کہ کسے زیادہ تکلیف ہوئی اور کسے کم ۔ ان کا کہنا تھا کہ 'اس کام کے لیے دنیا میں ایک مہم چلانے کی ضرورت ہے، ملک میں مظاہرے کرکے توڑ پھوڑ کرکے مغرب کو کوئی فرق نہیں پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ 'اس حوالے سے مسلمان ممالک کے سربراہان کو شامل کرکے ایک مہم چلائیں گے، اس سے جو دبا کی وجہ سے یہ جو بار بار ہمیں تکلیف دی جاتی ہے اس میں تبدیلی آئے گی ۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور یورپی یونین میں موجودہ حکومت اس طرح کی مہم چلارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک ہم اپنے ملک میں توڑ پھوڑ کرتے رہیں گے اس سے اس مسئلے کا کوئی حل نہیں نکلے گا، ہم جو مہم لائیں گے اس سے بڑی تبدیلی آئے گی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منصوبے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا یہ منصوبہ پرانا ہے تاہم اس پر کام نہیں کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پچھلے 20 سالوں میں اسلام آباد کی آبادی ڈیڑھ گنا زیادہ بڑھی ہے، آبادی زیادہ بڑھنے کا مطلب انفرا اسٹرکچر بھی بڑھنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں جتنی بارش ہوتی ہے اتنی ہی لندن میں بھی ہوتی ہے، اس شہر میں گرمی کم پڑتی ہے، ہریالی ہے اس لیے یہاں کے لوگ ماحولیات کی فکر کرتے ہیں۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 'میں ایسے تمام لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ پاکستان کی تاریخ میں کسی حکومت نے ماحولیات کی فکر کی ہے تو وہ موجودہ حکومت ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان جب سے بنا ہے ہم نے صرف 60 کروڑ درخت لگائے تھے، ہم نے مزید جنگل بنانے کے بجائے انگریزوں کے بنائے جنگلوں کو بھی کاٹ دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جنگلات کے کاٹنے کا سب سے بڑا اثر ماحولیاتی تبدیلی پر پڑے گا۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں گرمی بڑھتی جارہی ہے اس کے بڑے اثرات سامنے آئیں گے اور پاکستان اس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی آبادی بڑھتی جارہی ہے اور اس رنگ روڈ سے اس شہر کے ٹریفک کا مسئلہ حل ہوگا۔

مزیدخبریں